ہائی کورٹ نے دو طلبأ کے خط کو عرضی میں تبدیل کرتے ہوئے دہلی کے کلاچی ہنس راج ماڈل اسکول کو حکم دیا ہے کہ 'وہ اسکول فیس بقایا رکھنے والے طلبأ کے ٹرانسفر سرٹیفکیٹ جاری کرے۔
دراصل اسکول نے تیسری جماعت میں زیر تعلیم کارتک اور پری پرائمری کے طالب علم پریانش کا ٹرانسفر سرٹیفکیٹ اس بنأ پر روک دیا گیا تھا کہ ان کے اوپر ایک لاکھ سے زائد رقم اسکول فیس کے طور پر بقایا تھی۔
دونوں طالب علم نے گزشتہ 30 اپریل کو ہائی کورٹ کو ایک خط لکھ کر بتایا تھا کہ ان کا دوسرے اسکول میں داخلہ نہیں ہوپارہا ہے کیونکہ موجودہ اسکول نے دونوں کا ٹرانسفر سرٹیفکیٹ روک رکھا ہے، ہائی کورٹ نے خط کو عرضی مانتے ہوئے اس پر سماعت کی۔
سماعت کے لیے ہائی کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ وکیل اچشوک اگروال کا کہنا ہے کہ' دہلی تعلیمی قوانین کی دفعہ 167 کے مطابق اسکول بقایا فیس جمع نہ ہونے پر اپنے طالب علم کا نہ اسکول رجسٹریشن سے کاٹ سکتا ہے لیکن اسکول کی فیس بقایا ہونے کے عوض میں طلبأ کا ٹرانسفر سرٹیفکیٹ نہیں روک سکتا۔
ہائی کورٹ نے وکیل کی دلیل کو قبول کرتے ہوئے دہلی کے کلاچی ہنس راج ماڈل اسکول کو دونوں طلبأ کا ٹرانسفر سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔