دہلی: اپوزیشن کی جانب سے صدارتی امیدوار کے طور پر یشونت سنہا کے نام کا اعلان کیا گیا۔ جب کہ حکمراں جماعت نے جھارکھنڈ کی قبائلی خاتون رہنما دروپدی مرمو کو ملک کی 16ویں صدر کے انتخاب کے لیے امیدوار بنایا ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کے ساتھ ہی گوپال کرشن گاندھی کے انکار کے بعد صدارتی امیدوار کے طور پر ٹی ایم سی کے قومی نائب صدر یشونت سنہا کو صدر کے عہدے کا امیدوار بنایا گیا ہے۔ ملک کے نئے صدر کا انتخاب 18 جولائی کو ہونا ہے۔
یشونت سنہا ماضی میں بی جے پی کے سابق رہنما رہے ہیں اور اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں وزیر خزانہ اور وزیر خارجہ کے طور پر اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ حالانکہ سنہا نے 2018 میں بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد 2021 میں ٹی ایم سی میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن صدر جمہوریہ کے انتخابات میں امیدوار نامزد کیے جانے کے بعد گذشتہ روز ہی یشونت سنہا نے ٹی ایم سی سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے صدر جمہوریہ کے انتخابات کے لیے نامزد امیدوار یشونت سنہا سے بات کی جس میں انہوں نے سب سے پہلے اس عہدے کے لیے نامزد کرنے پر تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے لیڈران کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لڑائی آپسی لڑائی نہیں ہے بلکہ یہ ایشوز کی لڑائی ہے، آئین کو بچانے کی لڑائی ہے اور ملک کے سامنے جو خطرات درپیش ہیں، ان سے ملک کو بچانے کی لڑائی ہے۔
یشونت سنہا مزید کہا کہ موجودہ حالات میں جو نوجوان طبقہ ہے وہ بہت سی پریشانیوں میں مبتلا ہے۔ چاہے وہ اگنی پتھ اسکیم ہو یا ریلوے میں بھرتی کا معاملہ ہو، سبھی جگہ نوجوان پریشان ہے اسی لیے ہمیں ملک کے نوجوانوں کے حق کی لڑائی لڑنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: President Election 2022: یشونت سنہا صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کے امیدوار