ETV Bharat / state

کھرگے کا اسمبلی انتخابات میں شکست کا جائزہ لینے اجلاس طلب

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 7, 2023, 9:25 AM IST

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات میں کانگریس رہنماؤں کا شکست کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس طلب کیا ہے۔ Kharge will decide on new state unit chiefs and CLP leaders in three states

Kharge will decide
Kharge will decide

نئی دہلی: کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے مدھیہ پردیش اور راجستھان کے سینئر لیڈروں کو بالترتیب 8 اور 9 دسمبر کو اسمبلی انتخابات میں ہونے والی شکست کے جائزہ کے لیے طلب کیا۔ دو ریاستوں میں جائزہ لینے کے بعد کھرگے چھتیس گڑھ کے رہنماؤں کو طلب کریں گے اور تین ہندی بولنے والی ریاستوں میں ریاستی یونٹ کے نئے سربراہوں اور سی ایل پی رہنماؤں کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ کانگریس 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے تینوں ریاستوں میں کامیابی کا دعوی کررہی تھی لیکن انتخابی نتائج نے ہائی کمان کو چونکا دیا۔

کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما نے کہا کہ "پارٹی صدر نے مدھیہ پردیش رہنماوں کو 8 دسمبر کو اور راجستھان کے لیڈروں کو 9 دسمبر کو طلب کیا ہے۔ اجلاس میں انتخابات میں شکست کا مکمل جائزہ اور آگے کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تینوں ریاستوں میں بوتھ لیول کا جائزہ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے اور پارٹی سربراہ کو اس ضمن میں زمینی صورت حال سے واقف کروایا جائے گا۔ ریاستی ٹیموں کی از سر نو تشکیل کے لیے پرزور مطالبہ کیا جا رہا ہے"۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق راجستھان جائزہ اجلاس میں اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا، ان کے تین نائبین قاضی نظام الدین، وریندر راٹھور اور امریتا دھون کے علاوہ سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت، سابق اسپیکر سی پی جوشی، ریاستی یونٹ کے سربراہ گووند سنگھ بھی شرکت کریں گے۔ دوتاسارا اور سینئر لیڈرز، سچن پائلٹ، ہریش چودھری، گووند رام میگھوال، اور جتیندر سنگھ کی ایک مضبوط مہم کے باوجود کانگریس راجستھان میں کل 200 میں سے صرف 69 نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکی اور بی جے پی کو 115 نشستوں پر کامیابی ملی۔

سنہ 2018 میں کانگریس نے 99 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس بار 60 سے زیادہ موجودہ اراکین اسمبلی انتخابات میں شکست سے دوچار ہوگئے، لیکن کئی نئے چہرے جیت گئے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ ریاست میں پارٹی کی انتخابی حکمت عملی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ جے پور میں حالیہ انتخابی نقصان کے جائزے میں نو منتخب رکن اسمبلی نے کھرگے کو نئے سی ایل پی لیڈر کا نام دینے کا اختیار دیا۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ ریاستی یونٹ کے نئے سربراہ کا بھی نام لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: کانگریس ایم پی، چھتیس گڑھ، راجستھان میں دوگنی طاقت کے ساتھ واپس آئے گی، کھڑگے

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق مدھیہ پردیش میں کانگریس کو سب سے بڑا دھچکا لگا ہے جہاں کانگریس کے پاس اقتدار میں واپسی کا سنہری موقع تھا لیکن وہ موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی۔ اس مرتبہ کانگریس کل 230 نشستوں میں سے صرف 66 سیٹیں جیت سکی اور بی جے پی کو 163 حاصل ہوئیں۔ سنہ 2018 میں کانگریس نے 114 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے حکومت بنائی تھی۔ جیوترادتیہ سندھیا کی بغاوت کے سبب سنہ 2020 میں بی جے پی نے حکومت قائم کی۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق مدھیہ پردیش یونٹ کے سربراہ کمل ناتھ کو اشارہ دیا گیا ہے کہ انہیں جلد ہی تبدیل کر دیا جائے گا جبکہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی تیاری کے لیے ایک نئی سی ایل پی کا انتخاب کیا جائے گا۔ کانگریس ریاست میں کل 29 لوک سبھا نشستوں میں سے صرف 1 لوک سبھا سیٹ جیت سکی اور بی جے پی کو 28 سیٹیں ملیں تھیں۔

نئی دہلی: کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے مدھیہ پردیش اور راجستھان کے سینئر لیڈروں کو بالترتیب 8 اور 9 دسمبر کو اسمبلی انتخابات میں ہونے والی شکست کے جائزہ کے لیے طلب کیا۔ دو ریاستوں میں جائزہ لینے کے بعد کھرگے چھتیس گڑھ کے رہنماؤں کو طلب کریں گے اور تین ہندی بولنے والی ریاستوں میں ریاستی یونٹ کے نئے سربراہوں اور سی ایل پی رہنماؤں کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ کانگریس 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے تینوں ریاستوں میں کامیابی کا دعوی کررہی تھی لیکن انتخابی نتائج نے ہائی کمان کو چونکا دیا۔

کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما نے کہا کہ "پارٹی صدر نے مدھیہ پردیش رہنماوں کو 8 دسمبر کو اور راجستھان کے لیڈروں کو 9 دسمبر کو طلب کیا ہے۔ اجلاس میں انتخابات میں شکست کا مکمل جائزہ اور آگے کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تینوں ریاستوں میں بوتھ لیول کا جائزہ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے اور پارٹی سربراہ کو اس ضمن میں زمینی صورت حال سے واقف کروایا جائے گا۔ ریاستی ٹیموں کی از سر نو تشکیل کے لیے پرزور مطالبہ کیا جا رہا ہے"۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق راجستھان جائزہ اجلاس میں اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا، ان کے تین نائبین قاضی نظام الدین، وریندر راٹھور اور امریتا دھون کے علاوہ سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت، سابق اسپیکر سی پی جوشی، ریاستی یونٹ کے سربراہ گووند سنگھ بھی شرکت کریں گے۔ دوتاسارا اور سینئر لیڈرز، سچن پائلٹ، ہریش چودھری، گووند رام میگھوال، اور جتیندر سنگھ کی ایک مضبوط مہم کے باوجود کانگریس راجستھان میں کل 200 میں سے صرف 69 نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکی اور بی جے پی کو 115 نشستوں پر کامیابی ملی۔

سنہ 2018 میں کانگریس نے 99 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس بار 60 سے زیادہ موجودہ اراکین اسمبلی انتخابات میں شکست سے دوچار ہوگئے، لیکن کئی نئے چہرے جیت گئے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ ریاست میں پارٹی کی انتخابی حکمت عملی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ جے پور میں حالیہ انتخابی نقصان کے جائزے میں نو منتخب رکن اسمبلی نے کھرگے کو نئے سی ایل پی لیڈر کا نام دینے کا اختیار دیا۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ ریاستی یونٹ کے نئے سربراہ کا بھی نام لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: کانگریس ایم پی، چھتیس گڑھ، راجستھان میں دوگنی طاقت کے ساتھ واپس آئے گی، کھڑگے

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق مدھیہ پردیش میں کانگریس کو سب سے بڑا دھچکا لگا ہے جہاں کانگریس کے پاس اقتدار میں واپسی کا سنہری موقع تھا لیکن وہ موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی۔ اس مرتبہ کانگریس کل 230 نشستوں میں سے صرف 66 سیٹیں جیت سکی اور بی جے پی کو 163 حاصل ہوئیں۔ سنہ 2018 میں کانگریس نے 114 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے حکومت بنائی تھی۔ جیوترادتیہ سندھیا کی بغاوت کے سبب سنہ 2020 میں بی جے پی نے حکومت قائم کی۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق مدھیہ پردیش یونٹ کے سربراہ کمل ناتھ کو اشارہ دیا گیا ہے کہ انہیں جلد ہی تبدیل کر دیا جائے گا جبکہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی تیاری کے لیے ایک نئی سی ایل پی کا انتخاب کیا جائے گا۔ کانگریس ریاست میں کل 29 لوک سبھا نشستوں میں سے صرف 1 لوک سبھا سیٹ جیت سکی اور بی جے پی کو 28 سیٹیں ملیں تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.