جامعہ ملیہ اسلامیہ کی شاہراہ پر گزشتہ تین ہفتوں سے لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں۔ شہریوں کے مطالبات کو ان سنا کر دیا اور شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کر دیا۔
حکومت کے سرد رویہ سے نالاں مظاہرین نے پوسٹ کارڈ کے ذریعہ بھارت کے چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کے در پر دستک دینا شروع کیا ہے۔
مظاہرین اپنے پوسٹ کارڈ پیغامات میں چیف جسٹس سے مداخلت کی اپیل کی ہے اور ان تک اپنے دل کی آواز پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک طالبہ نے بتایا کہ 'ہم چیف جسٹس کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ قانون آئین کے خلاف ہے، اس لئے چیف جسٹس کو آئین کے تحفظ کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اس قانون کو سبوتاژ کرنا چاہیے۔
پوسٹ کارڈ کے ذریعہ احتجاج پر ای ٹی وی بھارت کی خصوصی رپورٹ دیکھیے۔