ایڈوکیٹ نے دہلی پولیس اور سرکاری اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا روایہ پولیس فوسز کے قوانین کے برعکس تھا۔
ایڈوکیٹ کی جانب ست نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ' یہ قانونی نوٹس آپ کو اس لیے بھیجا جارہا رہا ہے کہ کیونکہ آپ نے 5 نومبر کو احتجاج میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ' آپ کے پولیس فورسز کی غیر قانونی طور پر احتجاج اور غیر ذمہ دارانہ سرگرمیاں پولیس فورسز کی واضح خلاف ورزی ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کا یہ غیر ذمہ دارانہ روایہ اور عوامی مقام پر احتجاج نے سماج میں خوف کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔اور یہ ہماری جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز مامور پولیس اہلکاروں نے انصاف اور اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کی ماندارالحکومت میں نظم و نسق بنائے رکھنے اور دن رات لوگوں کی حفاظت کو لے کر پولیس ہیڈکوارٹر کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔
اس سے قبل پارکنگ کے سلسلہ میں ہونے والے معمولی تنازعہ کے بعد ہفتے کے روز دوپہر کو تیس ہزاری عدالت کے احاطے میں وکلا اور پولیس کے درمیان جھڑپ میں 21 پولیس اہلکار اور آٹھ وکیل زخمی ہو گئے تھے، جبکہ 17 گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔