دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی آج ملک کی نئی پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح کریں گے۔ کئی اپوزیشن جماعتوں نے اس افتتاحی پروگرام کی مخالفت کی ہے اور بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا ہے۔ بتادیں کہ اس مخالفت کے درمیان نئی پارلیمنٹ کی عمارت میں سینگول بھی نصب کیا جائے گا۔ اسے تمل ثقافت کے مطابق نصب کیا جانا ہے۔ گزشتہ روز ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے تمل ناڈو کے مہنت سے ملاقات کی تھی۔ مدورائی آدھینم مندر کے چیف مہنت ہری ہر داس سوامیگل نے سینگول کو پی ایم مودی کے حوالے کیا۔ انہوں نے پہلے کہا تھا کہ سینگول تمل ثقافت کا ورثہ رہا ہے۔اس دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج تک سینگول کو محض ایک چھڑی سمجھا جاتا تھا، لیکن اب اسے مناسب سمان مل رہا ہے۔
نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے افتتاح کے موقع پر بی جے پی سمیت اس کی اتحادی جماعتیں پروگرام میں شرکت کریں گی۔ ان میں 7 غیر این ڈی اے پارٹیاں شامل ہیں ۔ بہوجن سماج پارٹی، شرومنی اکالی دل، جنتا دل (سیکولر)، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)، وائی ایس آر کانگریس، بیجو جنتا دل اور تیلگو دیشم پارٹی شامل ہیں۔ وہیں کانگریس پارٹی سمیت 21 پارٹیوں نے بائیکاٹ کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی افتتاحی تقریب صبح طلوع آفتاب کے کچھ دیر بعد شروع ہوگی۔ وزیر اعظم مودی صبح 7:15 بجے یہاں پہنچیں گے۔ پنڈال میں پوجا ساڑھے سات بجے شروع ہوگی جو ایک گھنٹے تک جاری رہیں گی۔ اس کے بعد سب لوگ لوک سبھا چیمبر کی طرف جائیں گے ۔ چیمبر میں 9 بجے تک پروگرام جاری رہے گا۔ یہاں لابی میں پرارتھنا سبھا ہوگی۔
پارلیمنٹ کا افتتاح دو مرحلوں میں ہونا ہے۔ دوسرا مرحلہ دوپہر 12 بجے سے شروع ہوگا۔ جس کا آغاز قومی ترانے سے ہوگا۔ اس کے بعد دو مختصر (شارٹ) فلمیں دکھائی جائیں گی۔ اس کے بعد راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نائب صدر اور صدر جمہوریہ کا پیغام پڑھیں گے۔ اس کے بعد راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا خطاب ہوگا۔ پھر لوک سبھا اسپیکر کو بھی خطاب کرنا ہوگا۔ اس کے بعد سکے اور ڈاک ٹکٹ جاری ہوں گے اور پھر آخر میں وزیر اعظم نریندر مودی خطاب کریں گے۔ پروگرام دوپہر دو بجے تک ختم ہو جائے گا۔ یاد رہے کہ اس عمارت میں ملک کے مختلف حصوں سے آرٹ ورک اور مورتیاں نصب کی گئیں۔ اس کے علاوہ اس میں ملک میں پوجے جانے والے جانوروں کی جھلکیاں بھی دکھائی گئی ہیں۔ ان میں گروڈ، گج، اشو اور مگر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بھون میں تین دروازے بنائے گئے ہیں جن کو گیان دوار، شکتی دوار اور کرما دوار کا نام دیا گیا ہے۔ بھارت کے جدید بننے تک کے سفر کی ایک جھلک بھی اس عمارت میں نظر آئے گی۔ عمارت میں ایک عظیم الشان آئینی ہال، ایک لاؤنج، ایک لائبریری، ڈائننگ ہال اور پارکنگ کی جگہ بھی ہوگی۔ جمہوریت کے مندر کی تعمیر کے لیے ملک بھر سے منفرد مواد اکٹھا کیے گئے ہیں، جو ایک بھارت شریشٹھ بھارت کی حقیقی روح کی عکاسی کرتا ہے۔