ETV Bharat / state

PM Modi Speech in Parliament لوک سبھا میں عدم اعتماد تحریک پر وزیراعظم مودی کی تقریر

عدم اعتماد کا ووٹ ہمارے لئے ہمیشہ خوش قسمت ہے: پی ایم مودی نے اپوزیشن پر تنقید کی

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 10, 2023, 5:18 PM IST

Updated : Aug 10, 2023, 8:55 PM IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے منی پور کی صورت حال جلد معمول پر آنے کا جمعرات کو اعتماد ظاہر کیا کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے اور جلد ہی اس ریاست میں حالات معمول پر آجائیں گے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ریاست میں امن بحال کرنے کے لئے مرکز اور منی پور حکومت کی طرف سے متواترکوششیں جا رہی ہیں۔انہوں نے منی پور کے لوگوں کو یقین دلایا کہ پوری پارلیمنٹ ان کے ساتھ ہے اور ریاست جلد ہی ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے گی۔

وزیراعظم مودی اپوزیشن کی طرف سے پیش کردہ لوک سبھا میں عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کا جواب دے رہے تھے۔ جب وزیر اعظم نے منی پور پر بات کی ، اس سے چند منٹ قبل ہی اپوزیشن واک آوٹ کر چکی تھی۔ انہوں نے اپوزیشن ممبران پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے سوال کرتے ہیں لیکن جواب سننے کی سکت نہیں رکھتے۔بعد میں اپوزیشن کی عدم موجودگی میں اپوزیشن کی پیش کردہ عدم اعتماد کی تحریک شکست سے دوچار ہوگئی۔


مودی نے اپنی 2 گھنٹے سے زائد طویل تقریر میں مختلف مسائل پر گفتگو کی اور کانگریس پارٹی بالخصوص اس کے لیڈران جواہر لعل نہرو اور اندرا گاندھی کو نہ صرف منی پور بلکہ پورے شمال مشرق میں پیدا ہونے والے مسائل کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اپوزیشن کو گھیرنے کی کوشش کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ شمال مشرق میں مسائل کے لیے کانگریس اور اس کی سیاست ذمہ دار ہے۔ اس نے اس خطے میں ماضی میں تشدد کے کئی واقعات درج کیے اور اس کا الزام پرانی پارٹیوں پر ڈالا۔ اپنی حکومت کے خلاف لائے گئے عدم اعتماد کی تحریک پربولتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ اپوزیشن ملک کے بارے میں منفی تاثرات پھیلانے میں خوشی محسوس کرتا ہے اور زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت 2024 میں ہیٹ ٹرک کے راستے پر آگے بڑھ رہی ہے۔


انہوں نے نئے آنے والے I.N.D.I.A. میں تضادات کو بھی سامنے لانے کی کوشش کی اور کہا کہ اس گروپ میں شامل تمام رہنما وزیر اعظم بننے کے خواہشمند ہیں۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہمارا نہیں، یہ اپوزیشن کا فلور ٹیسٹ ہے، 2024 میں این ڈی اے شاندار جیت درج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیش کے رویہ سے عوام پریشان ہیں۔ مودی نے کہا کہ فیلڈنگ اپوزیشن نے سجائی لیکن چوکے چھکے حکومت کی جانب سے مارے جارہے ہیں۔ اپوزیشن کو غریب عوام کی فکر نہیں، صرف کرسی کی فکر ہے۔ ملک اپوزیش کے ایک ایک لفظ کو سن رہا ہے، جن کے بہی کھاتے بگڑے ہوئے ہیں وہ حساب مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ملک کو صرف مایوسی ہی دی ہے۔ اپوزیشن نے 2018 میں بھی تحریک عدم اعتماد لائی تھی، ان کی تحریک عدم اعتماد ہمارے لیے خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی ترقی پر ہی فوکس کیا ہے۔ 2018 میں چندرابابو نائیڈو کی تلگو دیشم پارٹی کی طرف سے پیش کردہ آخری عدم اعتماد کی تحریک کو یاد کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا، "تب بھی میں نے کہا تھا، یہ تحریک ہماری حکومت کا فلور ٹیسٹ نہیں ہے بلکہ ان کا ہے... جب ووٹنگ ہوئی تو وہ ناکام ہو گئے۔"

وزیراعظم مودی نے کہاکہ اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک ہمارے لیے اچھا شگون ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا پسندیدہ نعرہ ’مودی تیری قبر کھدے گی‘ ہے، لیکن میرے لیے ان کی گالی ٹانک کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بغیر کسی سکینڈل کے کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہندوستان کی ساکھ کو عالمگیر بنا دیا ہے۔ لیکن اپوزیشن نے بیرون ملک ہندوستان کی ساکھ کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے دور حکومت میں ملک کتنا مضبوط ہوا ہے۔ آئی ایم ایف نے ہماری فلاحی اسکیموں کی تعریف کی ہے۔ ہماری تمام تر توجہ ترقی پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس پوری دنیا میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ہندوستان کی ترقی کو دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جھوٹ پھیلاتے ہیں کہ ہماری معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل آئی سی پر بھی جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلایا گیا۔

مودی کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے ’منی پور، منی پور‘ کے نعرہ لگائے گئے۔ اپوزیشن ارکان نے وزیراعظم سے منی پور پر بیان دینے کےلئے کہا۔ وہیں وزیراعظم نے اپوزیشن پر ملک کے نام کو بھی تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے انڈیا (I.N.D.I.A) کو نقطوں کے ذریعہ توڑا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے منی پور کی صورت حال جلد معمول پر آنے کا جمعرات کو اعتماد ظاہر کیا کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے اور جلد ہی اس ریاست میں حالات معمول پر آجائیں گے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ریاست میں امن بحال کرنے کے لئے مرکز اور منی پور حکومت کی طرف سے متواترکوششیں جا رہی ہیں۔انہوں نے منی پور کے لوگوں کو یقین دلایا کہ پوری پارلیمنٹ ان کے ساتھ ہے اور ریاست جلد ہی ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے گی۔

وزیراعظم مودی اپوزیشن کی طرف سے پیش کردہ لوک سبھا میں عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کا جواب دے رہے تھے۔ جب وزیر اعظم نے منی پور پر بات کی ، اس سے چند منٹ قبل ہی اپوزیشن واک آوٹ کر چکی تھی۔ انہوں نے اپوزیشن ممبران پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے سوال کرتے ہیں لیکن جواب سننے کی سکت نہیں رکھتے۔بعد میں اپوزیشن کی عدم موجودگی میں اپوزیشن کی پیش کردہ عدم اعتماد کی تحریک شکست سے دوچار ہوگئی۔


مودی نے اپنی 2 گھنٹے سے زائد طویل تقریر میں مختلف مسائل پر گفتگو کی اور کانگریس پارٹی بالخصوص اس کے لیڈران جواہر لعل نہرو اور اندرا گاندھی کو نہ صرف منی پور بلکہ پورے شمال مشرق میں پیدا ہونے والے مسائل کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اپوزیشن کو گھیرنے کی کوشش کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ شمال مشرق میں مسائل کے لیے کانگریس اور اس کی سیاست ذمہ دار ہے۔ اس نے اس خطے میں ماضی میں تشدد کے کئی واقعات درج کیے اور اس کا الزام پرانی پارٹیوں پر ڈالا۔ اپنی حکومت کے خلاف لائے گئے عدم اعتماد کی تحریک پربولتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ اپوزیشن ملک کے بارے میں منفی تاثرات پھیلانے میں خوشی محسوس کرتا ہے اور زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت 2024 میں ہیٹ ٹرک کے راستے پر آگے بڑھ رہی ہے۔


انہوں نے نئے آنے والے I.N.D.I.A. میں تضادات کو بھی سامنے لانے کی کوشش کی اور کہا کہ اس گروپ میں شامل تمام رہنما وزیر اعظم بننے کے خواہشمند ہیں۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہمارا نہیں، یہ اپوزیشن کا فلور ٹیسٹ ہے، 2024 میں این ڈی اے شاندار جیت درج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیش کے رویہ سے عوام پریشان ہیں۔ مودی نے کہا کہ فیلڈنگ اپوزیشن نے سجائی لیکن چوکے چھکے حکومت کی جانب سے مارے جارہے ہیں۔ اپوزیشن کو غریب عوام کی فکر نہیں، صرف کرسی کی فکر ہے۔ ملک اپوزیش کے ایک ایک لفظ کو سن رہا ہے، جن کے بہی کھاتے بگڑے ہوئے ہیں وہ حساب مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ملک کو صرف مایوسی ہی دی ہے۔ اپوزیشن نے 2018 میں بھی تحریک عدم اعتماد لائی تھی، ان کی تحریک عدم اعتماد ہمارے لیے خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی ترقی پر ہی فوکس کیا ہے۔ 2018 میں چندرابابو نائیڈو کی تلگو دیشم پارٹی کی طرف سے پیش کردہ آخری عدم اعتماد کی تحریک کو یاد کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا، "تب بھی میں نے کہا تھا، یہ تحریک ہماری حکومت کا فلور ٹیسٹ نہیں ہے بلکہ ان کا ہے... جب ووٹنگ ہوئی تو وہ ناکام ہو گئے۔"

وزیراعظم مودی نے کہاکہ اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک ہمارے لیے اچھا شگون ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا پسندیدہ نعرہ ’مودی تیری قبر کھدے گی‘ ہے، لیکن میرے لیے ان کی گالی ٹانک کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بغیر کسی سکینڈل کے کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہندوستان کی ساکھ کو عالمگیر بنا دیا ہے۔ لیکن اپوزیشن نے بیرون ملک ہندوستان کی ساکھ کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے دور حکومت میں ملک کتنا مضبوط ہوا ہے۔ آئی ایم ایف نے ہماری فلاحی اسکیموں کی تعریف کی ہے۔ ہماری تمام تر توجہ ترقی پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس پوری دنیا میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ہندوستان کی ترقی کو دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جھوٹ پھیلاتے ہیں کہ ہماری معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل آئی سی پر بھی جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلایا گیا۔

مودی کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے ’منی پور، منی پور‘ کے نعرہ لگائے گئے۔ اپوزیشن ارکان نے وزیراعظم سے منی پور پر بیان دینے کےلئے کہا۔ وہیں وزیراعظم نے اپوزیشن پر ملک کے نام کو بھی تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے انڈیا (I.N.D.I.A) کو نقطوں کے ذریعہ توڑا۔

Last Updated : Aug 10, 2023, 8:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.