سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کے تحت ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں تمام حکومتوں اور دیگر متعلقہ حکام سے لاک ڈاؤن کے دوران غیر کووڈ-19 سے متعلق علاج و معالجے کی فیس کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دینے کی گزارش کی گئی ہے۔
بو سورجیا داس کی دائر کردہ عرضی میں قیمتوں میں کمی ہونے تک تمام زیر التواء فیسوں پر عبوری روک لگانے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس پھیلنے کے بعد کاروبار اور آمدنی کے وسائل میں کافی کمی آئی ہے۔ اس کے نتیجے میں بہت سارے افراد کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عوام نے کسی بھی فائدہ مند اسکیم یا صحت کی انشورنس کا فائدہ نہیں اٹھایا ہے جس سے مالی تحفظ ممکن ہو سکے۔
اس بنیاد کو مزید پیش کرتے ہوئے درخواست گزار نے دعوی کیا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے عوام کو مالی بحران کا سامنا ہے۔ غریب عوام اور ان کے اہل خانہ مالی بہران کا شکار ہیں کیونکہ بے روزگار، خود ملازمت، پنشنرز یا نجی پیشہ ور افراد کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے۔
درخواست گزار نے مزید کہا ہے کہ نجی ہسپتال کا شعبہ اس حقیقت سے فائدہ اٹھا رہا ہے کہ حکومت نے شہریوں کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے طبی علاج کی قیمتوں میں کمی کے بارے میں کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی ہے۔