قومی دارالحکومت دہلی سمیتر ملک کے مختلف علاقوں میں زیر زمین پانی ہر برس 20 فیصد کی شرح سے کم ہورہا ہے، اسی ضمن مرکزی حکومت نے کمیونٹی حصہ داری کے ساتھ زمینی آبی وسائل کے مضبوط، مستحکم اور پائیدار نظام کے لیے چھ ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے ایک مرکزی 'اٹل مشن یوجنا' نافذ کی گئی ہے۔
جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں وقفہ سوالات میں جنتا دل (یونائٹید)کے راجیو رنجن سنگھ کے زمینی پانی کے نظام سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اٹل جل مشن سات ریاستوں گجرات، ہریانہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر،راجستھان اور اترپردیش کے 78 پانی کی قلت والے اضلاع میں نافذ کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ زمینی پانی کے کثرت استعمال اور مسلسل گھٹتی سطح کو ریگولرکرنے کے مقصد سے وزارت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے لیے ماڈل بل نافذ کیا ہے، تاکہ وہ اپنی ترقی کو ریگولیٹیڈ کرنے کے لیے مناسب زمینی پانی قانون بناسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ماڈل بل کی طرز پر زمینی پانی قانون کو 15 ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام ریاستوں نے اپنا لیا ہے۔
مسٹر شیخاوت نے کہا کہ پانی کی اہمیت کی وجہ سے ملک میں پانی کا تحفظ اور ذخیرہ کے ساتھ ساتھ پانی کے انتظام کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہے۔
مرکزی حکومت نے پانی کی قلت والے 256 اضلاع کے بلاکز میں زمینی پانی کی صورت حال سمیت پانی کی حصولیابی کو بہتر بنانے کے لیے 'جل شکتی ابھیان' نام کی ایک وقتی مہم شروع کی ہے۔