نئی دہلی: پاپولر فرنٹ آ ف انڈیا یعنی پی ایف آئی پر پانچ سال کی پابندی پر اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ Ban on PFI
پریس کو جاری اپنے بیا ن میں ایس آئی او کے قومی صدر محمد سلمان احمد نے کہا کہ پی ایف آئی پر پابندی تمام شہریوں کے لیے تشویشناک پیش رفت ہے اور یہ جمہوریت و آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ Ban on PFI
انہوں نے کہا کہ PFI کے ساتھ ہمارے بہت سے اختلافات ہو سکتے ہیں، لیکن اختلاف کا جواب ممانعت نہیں ہو سکتا۔ جس طرح اس پر پابندی سے پہلے چھاپوں اور سینکڑوں کارکنوں اور عام لوگوں کو بغیر کسی غلط کام کے ثبوت کے حراست میں لیا گیا ہے، اس سے ہمیں خوف آتا ہے کہ یہ پسماندہ گروہوں کی آواز کی نمائندگی کرنے کی کوشش کرنے والوں کےخلاف یہ ایک سوچی سمجھی کوشش ہے۔ Ban on PFI
- مزید پڑھیں: پی ایف آئی پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد
انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہیں جو اپنی آزادی کی قدر کرتے ہیں، آگے آئیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ پابندی ملک بھر میں بے گناہ لوگوں کی غیر منصفانہ قید کا ایک اور بہانہ نہ بن جائے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے گذشتہ روز پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد کردی ہے۔ قبل ازیں مرکزی ایجنسیوں کی جانب سے دو مرتبہ پی ایف آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں اور آفسز پر چھاپے مارے گئے اور دو سو سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔