ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے پٹیشن دائر کرنے والے عبدالامیر امیرو اور دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان سے اس موضوع پر گفتگو کی جس میں دونوں نے ہی اپنی بات کو واضح طور پر رکھا۔
آر ٹی آئی ایکٹیوسٹ عبد الامیر نے کہا کہ 'وہ دہلی اقلیتی کمیشن کے آئینی عہدے کا غلط استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'عدالت سے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نہ صرف چیئرمین کو اس آئینی عہدے سے برطرف کیا جائے بلکہ جو تنخواہ انہوں نے لی ہے اور جو سہولیات انہیں اس عہدے کی وجہ سے مل رہی ہیں اس کی رقم بھی ان سے وصول کی جائے۔'
وہیں دہلی اقلیتی کمیشن کا کہنا ہے کہ 'انہوں نے عام آدمی پارٹی کی رکنیت لی ہی نہیں ہے بلکہ جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: دہلی اقلیتی کمیشن اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم
ذاکر خان نے کہا کہ 'دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ہونے کے ناطے میرا فرض ہے کہ میں حکومت کے ساتھ تال میل کر کے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کام کروں اس کے لیے ان کے ساتھ رابطے میں رہنا ضروری ہے۔'
فی الحال دہلی ہائی کورٹ نے دہلی حکومت اور دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کو 31 اگست تک جواب داخل کرنے کو کہا اس کے بعد ہی اس معاملے میں کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔