نئی دہلی: دہلی کے این ڈی ایم سی علاقے میں بنی سنہری باغ مسجد کو لے کر مسلسل تنازعہ جاری ہے۔ اقلیتی برادری کے لوگوں نے اس پورے معاملے کو لے کر دہلی کے ایل جی ونے کمار سکسینہ سے ملاقات کی۔ 'سنواد سے مدد تک' مہم کے تحت دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کے ساتھ ان کی رہائش گاہ پر میٹنگ ہوئی۔ واضح ہو کہ کچھ دن پہلے این ڈی ایم سی نے لوگوں سے آن لائن تجاویز مانگی تھیں کہ کیا اس مسجد کو یہاں سے ہٹایا جانا چاہیے۔ اس کو لے کر کچھ لوگوں نے اعتراض بھی کیا تھا اور کچھ لوگوں نے اس کی حمایت بھی کی تھی۔
شعیب جمعی نے کہا کہ میٹنگ میں ہم نے دہلی سنہری باغ مسجد کا معاملہ تفصیل سے اٹھایا۔ اجلاس میں تمام دستاویزات اور متعلقہ پیشکشیں پیش کی گئیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ہمارے وفد کو اس معاملے میں مداخلت کا یقین دلایا ہے۔ تقریباً 1 گھنٹہ کی میٹنگ مسلم معاشرے کے بہت سے مسائل اور حکومت سے رابطے کے سلسلے میں بہت اہم تھی۔ ہمارے ساتھ سیرت النبی اکیڈمی کے صدر مولانا پیر علی قادری صاحب نے حکومت کی طرف مسلم کمیونٹی کا اعتماد حاصل کرنے کے طریقے بتائے۔ جس پر گورنر نے اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- سنہری باغ مسجد معاملہ میں جماعت اسلامی ہند نے عدلیہ سے رجوع کیا
- اگر عبادت گاہوں کے ایکٹ پر عمل کیا جائے تو زیادہ مسائل پیدا نہیں ہوں گے: اویسی
انہوں نے مزید کہا کہ ساتھ ہی ہم نے اجلاس میں توہین رسالت کا معاملہ بھی نمایاں طور پر اٹھایا اور کہا کہ مسلم معاشرہ سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کی طرف سے کاروائی کا یقین دلایا۔