ETV Bharat / state

ٹریڈ فیئر: ڈیرھ لاکھ کی پشمینہ شال جموں و کشمیر اسٹال پر دستیاب

تجارتی میلے کے آخری دن ، کشمیر اسٹال پر لوگوں کا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کشمیر اسٹال میں دکھائے جانے والے پشمینہ شال اور اسٹال کو لوگ بے حد پسند کر رہے ہیں۔ پشمینہ شال بہت خاص ہوتی ہیں۔ یہ برف کی پہاڑیوں پر رہنے والے بکری کی گردن کے بالوں سے بنائی جاتی ہے۔

author img

By

Published : Nov 27, 2019, 8:03 PM IST

ٹریڈ فئیر:1.5 لاکھ کی پشمینہ شال جموں و کشمیر اسٹال پردستیاب
ٹریڈ فئیر:1.5 لاکھ کی پشمینہ شال جموں و کشمیر اسٹال پردستیاب

دہلی کے پرگتی میدان میں جاری تجارتی میلہ آج اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں تمام اسٹالز پر رعایت کا دور چل رہا ہے۔ سردیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اونی لباس خریدنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے ، کشمیر کے اسٹال پر لوگوں کا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کشمیر اسٹال میں دکھائے جانے والے پشمینہ شال اور اسٹالز کو لوگ بے حد پسند کر رہے ہیں اور ساتھ ہی لوگ اس کی زبردست خریداری کررہے ہیں۔

ٹریڈ فئیر:1.5 لاکھ کی پشمینہ شال جموں و کشمیر اسٹال پردستیاب

کشمیر کی اسٹال پر ہجوم
کشمیر کی اسٹالز میں پشمینہ شالوں کی نمائش لگانے والے مالک تنویر نے بتایا کہ جن اسٹالوں کی نمائش انہوں نے لگائی ہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ برفیلی پہاڑیوں پر رہنے والے بکرے کی گردن کے بالوں سے بنائی جاتی ہے۔

انگوٹھی سے نکل جاتی ہے پشینہ شال

انہوں نے بتایا کہ یہ بکری سرد علاقوں میں پائی جاتی ہے اور اس کی گردن کے یہی بال اس کے سینے کو سردی سے بچاتے ہیں۔ گرم بالوں کا استعمال کرکے یہ اسٹالز اور شال بنائی گئی ہے جو دیکھنے میں بہت باریک دکھائی دیتی ہے لیکن بہت گرم اور اتنا نرم ہوتا ہے کہ انگوٹھی میں سے اسے نکالا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صارفین اسے اس لئے بھی پسند کرتے ہیں کیونکہ یہ کبھی سکڑتا نہیں اور نہ ہی اس میں کوئی سلوٹیں آتی ہیں۔ ساتھ ہی یہ کئی سالوں تک خراب نہیں ہوتی۔

ایسے پہچانیں اصلی پشمینہ شال

اصلی پشمینہ کی شناخت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کونے سے جلایا جائے تو انسان کے بال جلانے پر جو بو آتی ہے وہی بو اس کے جلانے پر بھی آتی ہے۔ نیز اس کی راکھ ہاتھوں پر دکھائی دیتی ہے۔
جبکہ سنتھیٹیکس یعنی مصنوعی اور جلانے پر عجیب سی بو آتی ہے اور راکھ کے بجائے یہ سکڑ جاتا ہے۔

آپ کو بتاتا کہ کشمیر کے اسٹال پر رنگ برنگی اور مختلف طرح کی ڈیزائن والی اسٹال اور شال دیکھنے والوں کو خوب پسند آرہی ہیں۔
یہ بھی بتادیں کہ پرگتی میدان میں جاری 39 ویں تجارتی میلے کا آج آخری دن ہے۔

دہلی کے پرگتی میدان میں جاری تجارتی میلہ آج اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں تمام اسٹالز پر رعایت کا دور چل رہا ہے۔ سردیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اونی لباس خریدنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے ، کشمیر کے اسٹال پر لوگوں کا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کشمیر اسٹال میں دکھائے جانے والے پشمینہ شال اور اسٹالز کو لوگ بے حد پسند کر رہے ہیں اور ساتھ ہی لوگ اس کی زبردست خریداری کررہے ہیں۔

ٹریڈ فئیر:1.5 لاکھ کی پشمینہ شال جموں و کشمیر اسٹال پردستیاب

کشمیر کی اسٹال پر ہجوم
کشمیر کی اسٹالز میں پشمینہ شالوں کی نمائش لگانے والے مالک تنویر نے بتایا کہ جن اسٹالوں کی نمائش انہوں نے لگائی ہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ برفیلی پہاڑیوں پر رہنے والے بکرے کی گردن کے بالوں سے بنائی جاتی ہے۔

انگوٹھی سے نکل جاتی ہے پشینہ شال

انہوں نے بتایا کہ یہ بکری سرد علاقوں میں پائی جاتی ہے اور اس کی گردن کے یہی بال اس کے سینے کو سردی سے بچاتے ہیں۔ گرم بالوں کا استعمال کرکے یہ اسٹالز اور شال بنائی گئی ہے جو دیکھنے میں بہت باریک دکھائی دیتی ہے لیکن بہت گرم اور اتنا نرم ہوتا ہے کہ انگوٹھی میں سے اسے نکالا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صارفین اسے اس لئے بھی پسند کرتے ہیں کیونکہ یہ کبھی سکڑتا نہیں اور نہ ہی اس میں کوئی سلوٹیں آتی ہیں۔ ساتھ ہی یہ کئی سالوں تک خراب نہیں ہوتی۔

ایسے پہچانیں اصلی پشمینہ شال

اصلی پشمینہ کی شناخت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کونے سے جلایا جائے تو انسان کے بال جلانے پر جو بو آتی ہے وہی بو اس کے جلانے پر بھی آتی ہے۔ نیز اس کی راکھ ہاتھوں پر دکھائی دیتی ہے۔
جبکہ سنتھیٹیکس یعنی مصنوعی اور جلانے پر عجیب سی بو آتی ہے اور راکھ کے بجائے یہ سکڑ جاتا ہے۔

آپ کو بتاتا کہ کشمیر کے اسٹال پر رنگ برنگی اور مختلف طرح کی ڈیزائن والی اسٹال اور شال دیکھنے والوں کو خوب پسند آرہی ہیں۔
یہ بھی بتادیں کہ پرگتی میدان میں جاری 39 ویں تجارتی میلے کا آج آخری دن ہے۔

Intro:नई दिल्ली ।

दिल्ली के प्रगति मैदान में चल रहे ट्रेड फेयर आज खत्म हो रहा है. ऐसे में सभी स्टॉल्स पर डिस्काउंट का दौर चल रहा है. सर्दियां शुरू हो गयी हैं ऐसे में लोग ऊनी कपड़े खरीदने में दिलचस्पी दिखा रहे हैं और लोगों का जमावड़ा देखने को मिल रहा है कश्मीर के स्टॉल में. कश्मीर स्टॉल में प्रदर्शित पशमीना शॉल और स्टोल लोगों को खूब पसंद आ रही है और लोग जमकर उसकी खरीदारी कर रहे हैं.


Body:कश्मीर स्टॉल में पशमीना शॉल की प्रदर्शनी लगाने वाले मालिक तनवीर ने बताया कि जिन स्टोल की प्रदर्शनी उन्होंने लगाई है उसकी खासियत है कि वह बर्फीली पहाड़ियों पर रहने वाले बकरी की गर्दन के बालों से बनाई जाती है. यह बकरी ठंडे इलाकों में पाई जाती है और उसकी गर्दन के यही बाल उसकी छाती को ठंड से बचाते हैं. इन्हीं गर्म बालों का इस्तेमाल करके यह स्टोल और शॉल बनाई गई है जो देखने में बहुत ही बारीक दिखाई देती है लेकिन बहुत गर्म होती है और इतनी नरम होती है कि एक अंगूठी में से इसे निकाला जा सकता है. उन्होंने बताया कि ग्राहक इसे इसलिए भी पसंद करते हैं क्योंकि यह कभी सिकुड़ता नहीं और ना ही इसमें सिलवटें आती है साथ ही यह कई सालों तक खराब नहीं होती.

ऐसे पहचाने असली पश्मीना शॉल की

वहीं असल पश्मीना की पहचान बताते हुए उन्होंने कहा कि अगर कोने से जलाया जाए तो इंसान के बाल जलाने पर जो गंध आती है वही गंध इसके जलाने पर भी आती है. साथ ही इसकी राख हाथों पर दिखाई देती है जबकि सिंथेटिक्स और जलाने पर अजीब सी महक आती है और राख की जगह यह सिकुड़ कर रह जाता है.

बता दें कि कश्मीर के स्टॉल पर रंग बिरंगी और अलग-अलग तरह के नकाशी वाली स्टॉल और शॉल दर्शकों को खूब भा रही है और इनकी कीमत 1500 से लेकर 1.5 लाख तक है.




Conclusion:बता दें कि प्रगति मैदान में चल रहे 39वें ट्रेड फेयर का आज आखिरी दिन है.

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.