دہلی: جے ڈی یو دہلی کے ریاستی صدر دیانند رائے نے پیر کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے بہار ریاستی صدر امیش کشواہا نے بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر آر سی پی سنگھ کو نوٹس جاری کیا ہے اور اس کی حاصل کردہ جائیداد میں بدعنوانی بہت سنگین تھی۔
آر سی پی سنگھ نے پارٹی کے سوالوں کا جواب نہیں دیا اور براہ راست پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے پاس سوالات کے مناسب جواب نہیں تھے اور یہ کہ ان کی حاصل کردہ دولت بے تحاشا اور بدعنوانی ہے۔ ان کے استعفے نے ان کی قبولیت کو ظاہر کر دیا ہے اور پارٹی کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات میں 100 فیصد سچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے جانے سے پارٹی مزید پاک ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوالوں سے بھاگنے والا یہ کہہ کر کہ جہاز ڈوب رہا ہے اس شخص کے غصے کی علامت ہے کیونکہ جو خود کرپشن میں ڈوبا ہوا نکلا اسے دوسروں کو بھی نظر آتا ہے۔
دیانند رائے نے کہا کہ جے ڈی یو پارٹی کے قابل احترام رہنما اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور قومی صدر راجیو رنجن سنگھ کی قیادت میں مسلسل ترقی کر رہی ہے۔ نہ صرف دہلی بلکہ شمال مشرقی ریاستوں میں پارٹی کی کامیابی اس حقیقت کو ثابت کرتی ہے۔ رائے نے کہا کہ جے ڈی یو آنے والے دہلی میونسپل انتخابات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی، پارٹی نچلی سطح پر اس کے لیے تیاری کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bihar Politics: آر سی پی سنگھ پر بدلے کی نیت سے کی گئی کاروائی، چراغ پاسوان کا ردعمل