ETV Bharat / state

Jamia Students in German University جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کی جرمن یونیورسٹی اپلائیڈ سائنسز پروگرام میں شرکت

author img

By

Published : Jun 16, 2023, 3:57 PM IST

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا جرمنی میں اپلائیڈ سائنسز کی یونیورسٹی کے پروگرام میں شریک ہوئے۔ اس پروگرام میں سمینار، ورکشاپ، بچوں کے حقوق، معذوریت، پناہ گزیں، نقل مکانی والی آبادی جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔

Jamia Students in German University
Jamia Students in German University

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ سوشل ورک کے سوشل ورک میں ماسٹر (ایم ایس ڈبلیو) کرنے والے دس طلبا مع دو فیکلٹی اراکین (پروفیسر ویریندرا بالا جی شہارے اور ڈاکٹر لال ہمنگاوی گنگٹے) کے جرمنی، ایر فرٹ کی اپلائیڈ سائنز کی یونیورسٹی (فکنشولے) میں اکیڈمک ایکسچینج پروگرام میں شریک ہوئے۔ یہ پروگرام یکم جون سے بارہ جون 2023 کے درمیان منعقد ہوئے۔ جس میں سمینار، ورکشاپ، بچوں کے حقوق، معذوریت، پناہ گزیں، نقل مکانی والی آبادی، صنف اور بزرگوں کی آبادی کے کاموں میں مصروف مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے دورے شامل تھے۔
اس ایکسچینج پروگرام کو جرمن اکیڈمک ایکسچینج سروس (ڈی اے اے ڈی) نے مالی تعاون دیا ہے۔ جس سے جامعہ اور فنکشولے کے درمیان دو دہائیوں کی ساجھے داری کو نئی اڑان ملی ہے۔ پروگرام کا خاکہ اپلائیڈ سائنسز یونیورسٹی ایر فرٹ کی پروفیسر کرسٹین ریہکلاؤ اور ڈاکٹر امریتا مونڈل نے تیار کیا تھا۔ ہندوستانی طلبا و فیکلٹی کے وفد کے حالیہ جرمنی دورے سے پہلے جرمنی کے ان کے ہم منصب نے فروری۔ مارچ 2023 میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔ ایکسچینج پروگرام نے ہندوستانی طلبا کے لیے جرمنی کے سوشل ورک ماہرین، محققین، پالیسی سازوں کے ساتھ ساتھ اسرائیل، سلوینیا، اٹلی، بوسنیا، ہرزیگوینا اور پولینڈ کے ماہرین کے ساتھ بھی نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کیے ہیں۔

جرمنی میں سوشل ورک پریکٹس کا سماجی چیلنجیز سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے تدارکی تدبیر اور ابتدائی مداخلت پر خاص زور ہوتا ہے۔ ہندوستان میں سوشل ورک سے وابستہ ماہرین اس پہلو کو بروئے کار لاکر افراد اور جماعتوں پر ہونے والے طویل مدتی اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے مسائل کی نشان دہی کرسکتے ہیں۔ خاص ہندوستانی سماج کے فریم ورک میں بعینہ ایسے ہی اپروچ کو اپنانے کے لیے نئے ابھرتے ہوئے سوشل ورکروں کو یہ معلومات ابھارتی ہے۔
جرمنی میں اپنے قیام کے دوران طلبا اور فیکلٹی اراکین نے آٹھ جون سے دس جون دو ہزار تیئیس کو ایک بین الاقوامی سوشل ورک کانفرنس میں حصہ لیا۔ ایم اے سوشل ورک کے آخر سال کے طلبا نے کانفرنس کے اجلاس میں اپنا ڈیزرٹیشن مقالہ پیش کیا۔پروفیسر ویریندرا بالا جی شہارے اور ڈاکٹر لال ہمنگاوی گنگٹے نے نوجوانوں کے لیے ہندوستان میں پسماندہ گروپس اور ذہنی صحت کے موضوعات پر ورکشاپ منعقد کیے۔ بین الاقوامی کانفرنس میں سوشل ایکشن، پسماندہ طبقات، سماجی انصاف، مینٹل ہیلتھ، سوشل ورک اسٹارٹ اپ اور خاص سوشل ورک سمیت سوشل ورک کے مختلف اور متنوع موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ ان اجلاسوں میں طلبا کو اس بات کا موقع ملا کہ وہ دنیا بھر میں سماجی مسائل سے نبر دآزما ہونے کے لیے مختلف اپروچیز کو اپناتے ہوئے اپنی تحقیق پیش کریں،افکار و خیالات کا لین دین ہو اور ساتھ ہی انھیں بصیرت اور بیش قیمت تجربات حاصل ہوں۔ متنوع تناظرات کے ساتھ ساتھ تدریسی طریقیات اور تحقیق پریکٹسس سے طلبا کا سامنا ہوا جن سے ان کا اکیڈمک نقطہ نظر وسیع ہوا اور ان کی شخصیت کا فروغ بھی ہوا۔
تہذیبی ادغام وانضمام کی اہمیت جانتے ہوئے پروگرام میں ایسی سرگرمیاں بھی رکھی گئی تھیں جو ہندوستان اور جرمن مطالعات کی تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔ طلبا اور فیکلٹی اراکین کو اس بات کا موقع ملا کہ وہ تہذیبی وثقافتی پروگرام، کمیونٹی کے ساتھ بات چیت، تاریخی مقامات کی سیر، ہولوکاسٹ یادگاری پروگرام میں حصہ لیں۔ اس سے ایک دوسرے کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھنے میں مدد ملتی ہے اور ایک دوسرے کی روایات، طرز زندگی اور تاریخی ارتقا کو سمجھنے میں بھی معاونت ہوتی ہے۔
ایکسچینج پروگرام اس بات کے لیے طلبا کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ باہم اشتراک کریں اور سوشل ورک پریکٹسز کے تئیں انوکھے اپروچیز کو آپس میں ساجھا کریں۔ شرکا کے پاس جوائنٹ پروجیکٹس اور ورکشاپ میں شامل ہونے کا موقع تھا اور اپنے متنوع تناظرات اور تجربات سے فائدہ کا بھی موقع تھا۔اس ایکسچینج پروگرام نے سوشل ورک پریکٹس میں پائے دار تبدیلی کے لیے بین علومی اشتراک اور کمیونٹی اساس مداخلت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
اکیڈمک ایکسچینچ پروگرام نے طلبا اور فیکلٹی اراکین کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کردیا کہ وہ ایک دوسرے سے سیکھیں، تاحیات دوستی کا فروغ اور سوشل ورک پریکٹس کی ترقی میں مدد کریں۔ ایکسچینج پروگرام کے دوران طلبا نے جو سیکھا اور جو تجربات حاصل کیے اس سے انھیں بیش قیمت فائدہ ہوگا، جب وہ وطن واپسی کے بعد نئی قوت کے ساتھ سوشل ورک کے مسائل کو حل کرنے کے اپنے عہد کو مضبوطی دینے کے ساتھ نئے نئے تصورات و اختراعات اور اپروچیز کے ساتھ متعلقہ مسائل کو حل کریں گے۔ سوشل ورک پیشے کو مستقبل میں ایک صورت دینے کے سلسلے میں بین الاقوامی اشتراک اور تہذیبی و ثقافتی ایکسچینج کی قوت کا یہ پروگرام ایک جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ سوشل ورک کے سوشل ورک میں ماسٹر (ایم ایس ڈبلیو) کرنے والے دس طلبا مع دو فیکلٹی اراکین (پروفیسر ویریندرا بالا جی شہارے اور ڈاکٹر لال ہمنگاوی گنگٹے) کے جرمنی، ایر فرٹ کی اپلائیڈ سائنز کی یونیورسٹی (فکنشولے) میں اکیڈمک ایکسچینج پروگرام میں شریک ہوئے۔ یہ پروگرام یکم جون سے بارہ جون 2023 کے درمیان منعقد ہوئے۔ جس میں سمینار، ورکشاپ، بچوں کے حقوق، معذوریت، پناہ گزیں، نقل مکانی والی آبادی، صنف اور بزرگوں کی آبادی کے کاموں میں مصروف مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے دورے شامل تھے۔
اس ایکسچینج پروگرام کو جرمن اکیڈمک ایکسچینج سروس (ڈی اے اے ڈی) نے مالی تعاون دیا ہے۔ جس سے جامعہ اور فنکشولے کے درمیان دو دہائیوں کی ساجھے داری کو نئی اڑان ملی ہے۔ پروگرام کا خاکہ اپلائیڈ سائنسز یونیورسٹی ایر فرٹ کی پروفیسر کرسٹین ریہکلاؤ اور ڈاکٹر امریتا مونڈل نے تیار کیا تھا۔ ہندوستانی طلبا و فیکلٹی کے وفد کے حالیہ جرمنی دورے سے پہلے جرمنی کے ان کے ہم منصب نے فروری۔ مارچ 2023 میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔ ایکسچینج پروگرام نے ہندوستانی طلبا کے لیے جرمنی کے سوشل ورک ماہرین، محققین، پالیسی سازوں کے ساتھ ساتھ اسرائیل، سلوینیا، اٹلی، بوسنیا، ہرزیگوینا اور پولینڈ کے ماہرین کے ساتھ بھی نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کیے ہیں۔

جرمنی میں سوشل ورک پریکٹس کا سماجی چیلنجیز سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے تدارکی تدبیر اور ابتدائی مداخلت پر خاص زور ہوتا ہے۔ ہندوستان میں سوشل ورک سے وابستہ ماہرین اس پہلو کو بروئے کار لاکر افراد اور جماعتوں پر ہونے والے طویل مدتی اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے مسائل کی نشان دہی کرسکتے ہیں۔ خاص ہندوستانی سماج کے فریم ورک میں بعینہ ایسے ہی اپروچ کو اپنانے کے لیے نئے ابھرتے ہوئے سوشل ورکروں کو یہ معلومات ابھارتی ہے۔
جرمنی میں اپنے قیام کے دوران طلبا اور فیکلٹی اراکین نے آٹھ جون سے دس جون دو ہزار تیئیس کو ایک بین الاقوامی سوشل ورک کانفرنس میں حصہ لیا۔ ایم اے سوشل ورک کے آخر سال کے طلبا نے کانفرنس کے اجلاس میں اپنا ڈیزرٹیشن مقالہ پیش کیا۔پروفیسر ویریندرا بالا جی شہارے اور ڈاکٹر لال ہمنگاوی گنگٹے نے نوجوانوں کے لیے ہندوستان میں پسماندہ گروپس اور ذہنی صحت کے موضوعات پر ورکشاپ منعقد کیے۔ بین الاقوامی کانفرنس میں سوشل ایکشن، پسماندہ طبقات، سماجی انصاف، مینٹل ہیلتھ، سوشل ورک اسٹارٹ اپ اور خاص سوشل ورک سمیت سوشل ورک کے مختلف اور متنوع موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ ان اجلاسوں میں طلبا کو اس بات کا موقع ملا کہ وہ دنیا بھر میں سماجی مسائل سے نبر دآزما ہونے کے لیے مختلف اپروچیز کو اپناتے ہوئے اپنی تحقیق پیش کریں،افکار و خیالات کا لین دین ہو اور ساتھ ہی انھیں بصیرت اور بیش قیمت تجربات حاصل ہوں۔ متنوع تناظرات کے ساتھ ساتھ تدریسی طریقیات اور تحقیق پریکٹسس سے طلبا کا سامنا ہوا جن سے ان کا اکیڈمک نقطہ نظر وسیع ہوا اور ان کی شخصیت کا فروغ بھی ہوا۔
تہذیبی ادغام وانضمام کی اہمیت جانتے ہوئے پروگرام میں ایسی سرگرمیاں بھی رکھی گئی تھیں جو ہندوستان اور جرمن مطالعات کی تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔ طلبا اور فیکلٹی اراکین کو اس بات کا موقع ملا کہ وہ تہذیبی وثقافتی پروگرام، کمیونٹی کے ساتھ بات چیت، تاریخی مقامات کی سیر، ہولوکاسٹ یادگاری پروگرام میں حصہ لیں۔ اس سے ایک دوسرے کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھنے میں مدد ملتی ہے اور ایک دوسرے کی روایات، طرز زندگی اور تاریخی ارتقا کو سمجھنے میں بھی معاونت ہوتی ہے۔
ایکسچینج پروگرام اس بات کے لیے طلبا کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ باہم اشتراک کریں اور سوشل ورک پریکٹسز کے تئیں انوکھے اپروچیز کو آپس میں ساجھا کریں۔ شرکا کے پاس جوائنٹ پروجیکٹس اور ورکشاپ میں شامل ہونے کا موقع تھا اور اپنے متنوع تناظرات اور تجربات سے فائدہ کا بھی موقع تھا۔اس ایکسچینج پروگرام نے سوشل ورک پریکٹس میں پائے دار تبدیلی کے لیے بین علومی اشتراک اور کمیونٹی اساس مداخلت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
اکیڈمک ایکسچینچ پروگرام نے طلبا اور فیکلٹی اراکین کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کردیا کہ وہ ایک دوسرے سے سیکھیں، تاحیات دوستی کا فروغ اور سوشل ورک پریکٹس کی ترقی میں مدد کریں۔ ایکسچینج پروگرام کے دوران طلبا نے جو سیکھا اور جو تجربات حاصل کیے اس سے انھیں بیش قیمت فائدہ ہوگا، جب وہ وطن واپسی کے بعد نئی قوت کے ساتھ سوشل ورک کے مسائل کو حل کرنے کے اپنے عہد کو مضبوطی دینے کے ساتھ نئے نئے تصورات و اختراعات اور اپروچیز کے ساتھ متعلقہ مسائل کو حل کریں گے۔ سوشل ورک پیشے کو مستقبل میں ایک صورت دینے کے سلسلے میں بین الاقوامی اشتراک اور تہذیبی و ثقافتی ایکسچینج کی قوت کا یہ پروگرام ایک جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.