بانڈی پورہ (جموں و کشمیر): سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ اور اب آزاد امیدوار عثمان مجید نے الزام لگایا ہے کہ بدھ کو کانگریس کارکنوں پر انتخابات کے بعد کل رات وٹہ پورہ میں ایک خاتون کی عصمت دری کرنے کی کوشش کی۔
مجید نے بانڈی پورہ میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کل پولنگ کے دوران کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ان کے کارکنوں کو ہراساں کیا گیا اور مبینہ طور پر پولنگ کے بعد شام کو ایک خاتون کے گھر میں زبردستی گھس کر اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ اور اس کی عصمت پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر آئی این سی کے خلاف ووٹ ڈالے جانے کو دیکھ کر انڈین نیشنل کانگریس کارکنان مایوس ہو گئے اور اسی کے نتیجے میں غنڈہ گردی کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ مزکورہ خاتون کو بے ہوشی کی حالت میں ۱۱ہسپتال لے جایا گیا، اس کے سینے پر بھی معمولی زخم آئے ہیں، پولیس نے نوٹس لے لیا ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ ہراساں کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کے دوران دیگر کو بھی ہراساں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
آزاد امیدوار عثمان مجید نے کہا کہ ’’یہ سب ہمارے بھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتا ہوں کہ اس میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ہماری خواتین بھی محفوظ نہیں ہیں اور اب انہیں دوسری پارٹی کو ووٹ ڈالنے پر ہراساں کیا جا رہا ہے"۔
انہوں نے ایس ایس پی بانڈی پورہ سے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی اور اس معاملے میں پریس کانفرنس کرنے کو کہا کہ اگر کارروائی نہیں کی گئی تو وہ احتجاج پر بیٹھیں گے۔