ترنمول نے اپنے تمام ممبران پارلیمنٹ کو دہلی سے جلد سے جلد لوٹنے کی ہدایت دی ہے۔
جب کہ آج ہی ترنمو ل کانگریس نے لوک سبھا اسپیکر اور راجیہ سبھا کے چیرمین وینکیا نائیڈو کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ 'فنانس بل کو منظور کرنے کے بعد پارلیمنٹ کے سیشن کو ملتوی کردیا جائے۔'
بنگال کی حکمراں جماعت نے اپنے خط میں کہا تھا کہ' 23 اپریل کو اجلاس کرنے کے بعد پارلیمنٹ کے سیشن کو ملتوی کردیا جائے کیوں کہ ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثر ین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
دوسری جانب بنگال حکومت نے کل پانچ بجے سے 27 مارچ تک ریاست بھر میں لاک ڈائون کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کو سختی سے نافذ کیا جائے گا۔
ریاستی حکومت اس صورتحال میں مزید کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتی ہے۔
ترنمول راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ ڈریک اوبرائن نے میڈیا کو بتایا کہ 'وزیر اعظم خود کہتے ہیں کہ بہت سے لوگوں کو اکٹھا نہ ہوں۔ راجیہ سبھا، لوک سبھا میں بہت سے اراکین پارلیمنٹ ایک ساتھ جمع ہوں گے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر پارلیمنٹ کا اجلاس بند ہونا چاہئے۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم نے 0 6 سال کی عمر کے لوگوں کو گھر چھوڑنے سے منع کیا ہے۔ لوک سبھا کے 22 فیصد اور راجیہ سبھا کے 3 فیصد ارکان پارلیمنٹ کی عمر60 سال سے زیادہ ہے۔'
اتوار کی صبح وزیر اعظم سکریٹریٹ کے پرنسپل سکریٹری، کابینہ کے سکریٹری نے تمام ریاستوں کے چیف سکریٹری سے ملاقات کی۔
اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کے ان اضلاع جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی خبر آئی ہے، فوری طور پر ہنگامی خدمات بند کردی جائیں۔