نئی دہلی: پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس آج بتاریخ 20 جولائی سے شروع ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں اپوزیشن پارٹیوں نے منی پور کی صورتحال اور دہلی سروس آرڈیننس جیسے مختلف مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر لی ہے۔ مانسون سیشن 2023 کا انعقاد ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب 26 اپوزیشن جماعتوں نے ایک دن پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (NDA) کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست دینے کے لیے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (INDIA) تشکیل دیا ہے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن پارٹیاں منی پور میں جاری تشدد کے معاملے پر حکومت کو مسلسل گھیرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ شمال مشرقی ریاست منی پور میں تین مئی سے شروع ہونے والے نسلی تشدد میں اب تک 160 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ پارلیمنٹ کے اس اجلاس کے دوران دہلی نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس اور اس سے متعلقہ بل کا مسئلہ نمایاں طور پر سامنے آئے گا اور حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رسہ کشی کے امکانات ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) دہلی میں بیوروکریٹس کی تقرری اور تبادلے سے متعلق اس آرڈیننس کی مخالفت کر رہی ہے، جسے مرکزی حکومت نے مئی میں جاری کیا تھا۔
نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس کا مسئلہ
عآپ لیڈر سنجے سنگھ نے مانسون سیشن 2023 سے پہلے حکومت کی طرف سے بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ 'آئینی ترمیم کے موضوع کو آرڈیننس کے ذریعے کیسے پاس کیا جا سکتا ہے؟ ہم دہلی کے دو کروڑ عوام کے حقوق کو کچلنے اور کیجریوال حکومت کو چلنے نہ دینے کی سخت مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اس آرڈیننس کو لانے کی مخالفت کرے گی۔ سنگھ نے کہا کہ وفاقی ڈھانچے کو کچلنے کے لیے اس طرح سے آرڈیننس لانا 'شرمناک' ہے۔ کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری اور ڈین کوریوکوس، ڈی ایم کے کے اے راجہ، ترنمول کانگریس کے سوگتا رائے، آر ایس پی کے این کے پریما چندرن نے لوک سبھا میں نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس 2023 کو کالعدم قرار دینے کا نوٹس دیا ہے۔
منی پور تشدد کا مسئلہ
کل جماعتی میٹنگ میں کانگریس سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں نے منی پور کی صورتحال کا مسئلہ اٹھایا اور حکومت سے بات چیت کا مطالبہ کیا۔ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے نامہ نگاروں کو بتایا، "میٹنگ میں، ہم نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران منی پور کی صورت حال پر بحث کا مطالبہ کیا ہے۔" چودھری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم ایوان میں آئیں اور منی پور کی صورتحال پر اپنی خاموشی توڑیں۔
میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے صحافیوں کو بتایا کہ 'تمام پارٹیاں منی پور کی صورتحال پر بحث کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ حکومت منی پور پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'جب بھی لوک سبھا کے اسپیکر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین وقت طے کرتے ہیں، ہم بحث کے لیے تیار ہیں۔ جو بھی مسائل ہوں گے، ہم قواعد و ضوابط کے تحت بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ چودھری نے کہا، 'دو مہینے گزر گئے لیکن وزیر اعظم (نریندر مودی) خاموش ہیں۔ میں ان سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ وہ پارلیمنٹ میں بیان دیں اور اس مسئلے پر بحث کریں۔
پارلیمانی امور کے وزیر جوشی نے کہا کہ آج مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں ایک آل پارٹی میٹنگ ہوئی جس میں 34 پارٹیوں کے 44 لیڈروں نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کچھ اہم تجاویز سامنے آئی ہیں۔ یہ تجاویز اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ اتحادیوں کی طرف سے بھی آئی ہیں۔ جوشی نے بتایا کہ حکومت کے پاس سیشن کے دوران 'قانون سازی کے لیے 31 موضوعات' ہیں۔
جموں و کشمیر ریزرویشن ترمیمی بل پاس کرانے کا ارادہ
ان میں دہلی نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری گورنمنٹ ترمیمی بل 2023 شامل ہے۔ اس کے علاوہ پوسٹل سروسز بل 2023، ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل 2023، قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات ترمیمی بل 2023، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور بینک بل 2023 فہرست میں شامل ہیں۔ نیشنل ڈینٹل کمیشن بل 2023، نیشنل نرسنگ اینڈ مڈوائفری کمیشن بل 2023، ڈرگس میڈیکل ڈیوائسز کاسمیٹکس بل 2023، پیدائش اور موت کا رجسٹریشن ترمیمی بل 2023، جموں و کشمیر ریزرویشن ترمیمی بل 2023، سنیماٹوگراف ترمیمی بل 2023، مائنز اینڈ منرل ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن ترمیمی بل 2023، ریلوے ترمیمی بل 2023، نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن بل 2023 بھی تعارف کے لیے درج کر دیا گیا ہے۔
سیشن کے دوران، بائیو ڈائیورسٹی ترمیمی بل 2022 اور ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز ترمیمی بل 2022 کو بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا، حزب اختلاف کی جماعتوں کے ایک نئے اتحاد، انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس کے لیڈران مانسون اجلاس میں حکومت کو گھیرنے کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے آج اپنی پہلی میٹنگ کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ آج صبح پارلیمنٹ ہاؤس میں واقع چیمبر میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کے ساتھ اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ ہوگی۔