پنکج گپتا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے مسلم ووٹرز تذبذب کا شکار تھے۔ کہ وہ کس پارٹی کو ووٹ دیں۔ لیکن اب یہ تذبذب ختم ہو گیا ہے۔
کیونکہ گذشتہ انتخابات میں کانگریس کو محض نو فیصد ووٹ ہی ملے تھے۔ جب کہ عام آدمی پارٹی کو 55 فیصد ووٹ دے کر دہلی کی عوام نے انہیں تخت پر بٹھایا تھا۔
دہلی میں اصل مقابلہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان ہے۔کانگریس محض ووٹ تقسیم کرنے کا کام کرے گی۔ اس لیے بہتر ہے کہ مسلمان ایسی پارٹی کی حمایت میں ووٹ دیں جو مودی اور امت شاہ کی جوڑی کو بھارت کے سیاسی پس منظر سے اکھاڑ پھینکنے کا دم رکھتا ہو۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی میں رہنے والے بیشتر مسلم ووٹرز کسی بھی قیمت پر مودی کو واپس نہیں آنے دینا چاہتے ہیں۔اس لیے وہ کسی ایسی پارٹی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں جو بی جے پی کو دہلی میں شکست دے سکے۔
دہلی میں بی جے پی کے خلاف کانگریس اور عام آدمی پارٹی دونوں میدان میں ہیں مسلمان ووٹرز کی پریشانی یہ ہے وہ اس بات کا فیصلہ نہیں کر پا رہے ہیں کہ وہ کس کا ساتھ دیں۔