وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ دنیا، طاقت اور مفادات کے نئے توازن کی طرف گامزن ہے، جو آہستہ آہستہ اب ظاہر ہونے لگا ہے۔
ایشیاء میں ابھرتی ہوئی جغرافیائی سیاست اور معاشی منظرنامے کے موضوع پر ورچوئل ایشین لیڈرشپ کانفرنس 2020 سے خطاب کرتے ہوئے، جے شنکر نے 'ملٹی پولر ایشیاء' کی سمت کام کرنے کے لئے بھارت کی مشترکہ دلچسپی کا ذکر کیا اور کہا کہ وسطی ایشیا عالمی معیشت کا حصہ بننے جا رہا ہے جس سے دنیا اب حقیقی معنوں میں 'ملٹی پولر' بن جائے گا۔
اس کانفرنس کا موضوع 'ایشیاء میں ابھرتی ہوئی جغرافیائی سیاست اور معاشی منظرنامہ' تھا۔ جے شنکر نے کہا کہ ایسی دنیا میں جو پہلے ہی تناؤ کا شکار ہے، لیکن اب کورونا وائرس وبا 'ایک اضافی اور واقعی سنگین پیچیدہ عنصر رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'متعدد ممالک نے قومی سلامتی کے اقدامات میں توسیع کی ہے۔ ممالک اب استحکام اور اسٹریٹجک خود مختاری پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔'
کورونا وائرس وبائی مرض کے درمیان معاشی صورتحال سے نمٹنے کے لئے بھارت کے اقدامات پر بات کرتے ہوئے، جے شنکر نے کہا کہ باقی دنیا کی طرح بھارت کی توجہ بھی حالات کی بحالی پر مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ستمبر اور اکتوبر ماہ میں ہمارے معاشی اشارے حوصلہ افزاء رہے اور ہمیں یقین ہے کہ مستقبل میں حالات بہتر ہوجائیں گے۔ تاہم، ہم محسوس کرتے ہیں کہ عالمی معشیت میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔'