ETV Bharat / state

فلسطینیوں کی ہلاکت پردنیا کی دوہری پالیسی افسوسناک

فلسطینی حکومت کے ذریعے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے 1 نومبر 2023 تک 8796 عام شہریوں کی موت ہوئی تھی جس میں 3648 بچے جاں بحق ہوئے تھے۔ جبکہ 24 ہزار عام شہری اس دوران زخمی ہوگئے تھے جن میں 9600 بچے زخمی ہوئے تھے۔

فلسطینیوں کی ہلاکت پردنیا کی دوہری پالیسی افسوسناک
فلسطینیوں کی ہلاکت پردنیا کی دوہری پالیسی افسوسناک
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 28, 2023, 8:29 PM IST

فلسطینیوں کی ہلاکت پردنیا کی دوہری پالیسی افسوسناک

نئی دہلی:اسرائیل اور فلسطین کے مابین جنگ بندی کا اعلان کیا جا چکا ہے ۔اس دوران دونوں جانب سے معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے 4 روز کوئی بھی حملہ نہیں کیا جائے گا اور فلسطین کو انسانیت کے طور پر جو ضروری اشیاء ہیں فراہمی میں کسی طرح کی رکاوٹ نہیں آنے دی جائے گی تاہم جب اسرائیل فلسطینی عوام پر بم برسا رہا تھا اس دوران فلسطینی عوام کے تقریبا 15 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ معصوم بچوں کی ہلاکتوں کی بات کی جائے تو ان کی تعداد تقریبا 5 ہزار سے زائد ہے۔

ایسے میں فلسطین کے نئی دہلی میں موجود سفیر عدنان ابو الحیجا نے کچھ اعداد و شمار ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران رکھے جس میں مرنے والے افراد کی تعداد بھی واضح کی گئی البتہ یہ اعداد و شمار اسرائیلی جارحیت کے شروعاتی 25 روز کے ہی دستیاب ہو پائیں ہیں۔

فلسطینی حکومت کے ذریعے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے 1 نومبر 2023 تک 8796 عام شہریوں کی موت ہوئی تھی جس میں 3648 بچے جاں بحق ہوئے تھے۔ جبکہ 24 ہزار عام شہری اس دوران زخمی ہوگئے تھے جن میں 9600 بچے زخمی ہوئے تھے۔

وہیں یوکرین اور روس کی جنگ میں 563 روز کے دوران 9614 عام شہری ہلاک ہوئے تھے جن میں 554 بچوں کی بھی موت ہوئی تھی اور 17535 عام شہری زخمی ہوگئے تھے جن میں 1180 بچے شامل تھے حالانکہ دنیا بھر خصوصا امریکہ یہ کہتا رہا ہے کہ یوکرین پر ظلم و ستم کیا جا رہا ہے اور اسے رکنا چاہیے جبکہ فلسطین کے معاملے میں امریکی حکومت اسرائیل کی حمایت کر رہی ہے۔

ان اعداد وشمار کا مقصد اس بات کی جانب اشارہ کرنا تھا کہ محض 25 روز میں فلسطین کے جتنے افراد ہلاک ہوئے تھے اتنے یوکرین کے 563 روز کے دوران بھی نہیں ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:رہائی پانے والے اسرائیلیوں نے حماس اور القسام بریگیڈز کے حسن سلوک کی تعریف کی

اس کے علاوہ سال 2008 سے 2020 کے درمیان اسرائیل کے ذریعے فلسطینی عوام پر کی گئی بمباری میں 5590 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس دوران اسرائیل کے محض 251 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ وہیں ان بارہ سالوں میں فلسطین کے ایک لاکھ 20 ہزار 286 عام شہری زخمی ہوئے اور اسرائیل سے محض 5887 افراد ہی زخمی ہوئے ہیں ایسے یہ بات بالکل واضح ہے کہ حقیقت میں دہشتگردی کون کر رہا ہے۔

فلسطینیوں کی ہلاکت پردنیا کی دوہری پالیسی افسوسناک

نئی دہلی:اسرائیل اور فلسطین کے مابین جنگ بندی کا اعلان کیا جا چکا ہے ۔اس دوران دونوں جانب سے معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے 4 روز کوئی بھی حملہ نہیں کیا جائے گا اور فلسطین کو انسانیت کے طور پر جو ضروری اشیاء ہیں فراہمی میں کسی طرح کی رکاوٹ نہیں آنے دی جائے گی تاہم جب اسرائیل فلسطینی عوام پر بم برسا رہا تھا اس دوران فلسطینی عوام کے تقریبا 15 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ معصوم بچوں کی ہلاکتوں کی بات کی جائے تو ان کی تعداد تقریبا 5 ہزار سے زائد ہے۔

ایسے میں فلسطین کے نئی دہلی میں موجود سفیر عدنان ابو الحیجا نے کچھ اعداد و شمار ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران رکھے جس میں مرنے والے افراد کی تعداد بھی واضح کی گئی البتہ یہ اعداد و شمار اسرائیلی جارحیت کے شروعاتی 25 روز کے ہی دستیاب ہو پائیں ہیں۔

فلسطینی حکومت کے ذریعے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے 1 نومبر 2023 تک 8796 عام شہریوں کی موت ہوئی تھی جس میں 3648 بچے جاں بحق ہوئے تھے۔ جبکہ 24 ہزار عام شہری اس دوران زخمی ہوگئے تھے جن میں 9600 بچے زخمی ہوئے تھے۔

وہیں یوکرین اور روس کی جنگ میں 563 روز کے دوران 9614 عام شہری ہلاک ہوئے تھے جن میں 554 بچوں کی بھی موت ہوئی تھی اور 17535 عام شہری زخمی ہوگئے تھے جن میں 1180 بچے شامل تھے حالانکہ دنیا بھر خصوصا امریکہ یہ کہتا رہا ہے کہ یوکرین پر ظلم و ستم کیا جا رہا ہے اور اسے رکنا چاہیے جبکہ فلسطین کے معاملے میں امریکی حکومت اسرائیل کی حمایت کر رہی ہے۔

ان اعداد وشمار کا مقصد اس بات کی جانب اشارہ کرنا تھا کہ محض 25 روز میں فلسطین کے جتنے افراد ہلاک ہوئے تھے اتنے یوکرین کے 563 روز کے دوران بھی نہیں ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:رہائی پانے والے اسرائیلیوں نے حماس اور القسام بریگیڈز کے حسن سلوک کی تعریف کی

اس کے علاوہ سال 2008 سے 2020 کے درمیان اسرائیل کے ذریعے فلسطینی عوام پر کی گئی بمباری میں 5590 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس دوران اسرائیل کے محض 251 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ وہیں ان بارہ سالوں میں فلسطین کے ایک لاکھ 20 ہزار 286 عام شہری زخمی ہوئے اور اسرائیل سے محض 5887 افراد ہی زخمی ہوئے ہیں ایسے یہ بات بالکل واضح ہے کہ حقیقت میں دہشتگردی کون کر رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.