ترجمان رویش کمار نے کہا کہ 'پاکستان نے صرف رواں برس کسی اشتعال کے بغیر 2050 سے زائد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جن میں 21 بھارتی شہری ہلاک ہوئے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'ہم نے پاکستانی فوج کے طرف سے بغیر اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزی، سرحد پار سے داراندازی اور ان کے ذریعے بھارتی شہریوں اور سرحدی چوکیوں کو نشانہ بنائے جانے پر تشویش ظاہر کی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم نے پاکستان سے بار بار اپیل کی ہے کہ پاکستانی فوج سنہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے پر عمل کرے ، کنٹرول لائن اور بین الاقوامی سرحد پر امن براقر رکھے۔'
ترجمان نے کہا کہ 'اس دوران بھارتی فورسز نے ’ انتہائی تحمل ‘سے کام لیا ہے اور کسی اشتعال کے بغیر کی گئی جنگ بندی کی خلاف ورزی اور سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کا منہ توڑ جواب بھی دیا ہے۔'
واضح رہے کہ وزارت خارجہ کا بیان تب آیا ہے جب حال ہی میں پاکستان نے اپنی کنٹرول لائن کے پاس مارے گئے اپنے نوجوانوں کے مردہ جسم کو لے جانے کے لیے سفید جھنڈا دکھایا تھا۔
بھارتی افسروں نے بتایا کہ 'پاکستان نے دو تین دن تک لاشوں کو لے جانے کی کوشش کی تھی پر بھارتی فوج نے ان کو ناکام کردیا تھا۔'
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے کرین سیکٹر میں جولائی کے آخری ہفتے میں ہوئے ہلاک دراندازی کرنے والوں کی لاشیں اب بھی وہاں موجود ہیں۔
سنیچر کے روز فوج کے نارتھن کمانڈ کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے پاکستان کی جانب سے فوجی خطرے کے پیش نظر ایل او سی کے پاس سکیورٹی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے اپنے نیکیا اور جندروٹ سیکٹروں میں بھارتی جوانوں کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے سنیچر کو بھارتی کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورواہلوالیہ کو طلب کیاتھا۔اس کے ایک دن بعد ہی وزارت خارجہ کا یہ بیان آیاہے ۔