نئی دہلی: اوکھلا میں سماجی اور رفاہی کام کرنے والی تنظیم "والینٹیئرز آف چینج " نے ملی ماڈل اسکول شاہین باغ اوکھلا میں انٹر اسکول تقریری مسابقہ "اوکھلا کے مسائل اور ان کا حل " کے عنوان سے منعقد کرایا۔ اس مسابقے میں مختلف سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں میں زیر تعلیم اوکھلا کے رہنے والے طلبا و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس مقابلے میں نویں جماعت سے بارہویں جماعت کے طلبا و طالبات حصہ لینے کے مجاز تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس مسابقے میں جامعہ سینئر سیکنڈری اسکول کے طلبا نے بھی شرکت کی۔ ان میں محمد نرالے ( بارہویں جماعت آرٹس) نے پہلی پوزیشن حاصل کی جس کے لیے انھیں ایک ہزار روپے نقد اور ساتھ مومنٹو اور سرٹیفیکیٹ سے نوازا گیا۔ جب کہ دوسری پوزیشن فضیلت مہہ جبین ( نویں جماعت ) نے حاصل کی۔ اس کے لیے انھیں ساڑے سات سو روپے نقد اور ساتھ ہی ساتھ مومنٹو اور سرٹیفکیٹ سے سرفراز کیا گیا۔
اس مقابلے میں مہمان خصوصی خواجہ شاہد ( سابق شیخ الجامعہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ) تھے۔ جب کہ حکم کی ذمہ داری پروفیسر شاہنہ تبسم ( دہلی یونیورسٹی )، ڈاکٹر خالد مبشر ( اسسٹنٹ پروفیسر جامعہ ملیہ اسلامیہ) اور ڈاکٹر شعیب رضا خاں اکیڈمک ڈائریکٹر NIOS نے ادا کی۔
واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو میڈیکل کی بھی منظوری مل چکی ہے۔ جامعہ میں 150 سیٹوں کے ساتھ میڈیکل کالج جلد شروع ہوگا۔ پروفیسر نجمہ اختر نے کہا تھا کہ جامعہ میں میڈیکل کالج کی جلد ہی شروعات کی جانے کی امید ہے۔ انوں نے کہا ہے کہ چونکہ ان کی وائس چانسلر شپ کی مدت ختم ہونے والی ہے لیکن اگر میں اس عہدے پر رہتی تو میری کوشش ہوتی کہ ایک برس کے اندر تمام اتھارٹیز سے اجازت لےکر آئندہ برس کی نیٹ امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو اس کالج میں داخلہ دوں اور ایم بی بی ایس کالج کا باضابطہ آغاز کروں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے چند روز قبل اپنے صد سالہ کانووکیشن کی تقریب میں یہ اعلان کیا تھا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو اب میڈیکل کالج کی منظوری مل چکی ہے۔ اس کے علاوہ شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر نے پبھی ریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کا میڈیکل کالج اسی کیمپس میں بن رہا ہے۔ جس کا کام چھ ماہ قبل ہی شروع کردیا گیا تھا اور اسپتال کے لیے جسولا علاقہ میں موجود پانچ ایکڑ زمین پر ایک دس منزلہ عمارت تعمیر کرنے کا ارادہ ہے۔