ملک کے نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے سابق وزیر خارجہ سشما سوراج کی پہلی برسی کے موقع پر پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے منعقد ’پہلا سشما سوراج میموریل لیکچر‘ میں کہا کہ بھارت میں پارلیمانی جمہوریت ہے اور دفعہ 370 کو ہٹانے کا فیصلہ پارلیمنٹ میں تفصیلی غور و خوض کے بعد کیا گیا ہے اور اکثریت نے اس کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کسی بھی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ دیگر ممالک کو بھارت کے کیسز میں دخل دینے کے بجائے اپنے مسائل سے نمٹنا چاہیے۔
نائب صدر نے محترمہ سوراج کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مثالی بھارتی خاتون کی علامت تھیں۔ وہ کامیاب ایڈمنسٹریٹر تھیں اور انھوں نے جن ذمہ داریوں کو سنبھالا ان پر اپنی چھاپ چھوڑی۔
راجستھان ہائی کورٹ کے فیصلے سے کانگریس کو راحت
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ کے طور پر وہ بین الاقوامی محاذ پر بھارت کا موقف مضبوطی سے رکھتی تھیں۔ ان کی ہر دلعزیزی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ سات بار لوک سبھا اور تین بار اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ ’کیسا اتفاق ہے، جس پنجاب یونیورسٹی نے ملک کو سشما سوراج جیسا رہنما دیا‘ مجھے اس یونیورسٹی کے چانسلر ہونے کا فخر حاصل ہوا ہے۔ اسی طرح کے طالب علم سے ہی ادارے کی اہمیت دوبالا ہوتی ہے‘۔