نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ 23 جون کو پٹنہ میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں دہلی کے تناظر میں مرکز کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس پر سبھی کے موقف اور پارلیمنٹ میں اسے ہرانے پر بحث ہونی چاہیے۔ کیجریوال نے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو لکھے گئے خط کو آج ٹوئٹر پر مشترک کرکے زور دیا گیا ہے کہ میٹنگ میں میں سب سے پہلے دہلی کے تناظر میں مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس پر تمام پارٹیوں کے موقف اور اسے پارلیمنٹ میں اسے ہرانے پر بحث کی جائے ۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر زور دیا ہے کہ اگر دہلی میں مرکزی حکومت کا یہ تجربہ کامیاب ہو جاتا ہے تو وہ غیر بھارتیہ جنتا پارٹی (غیر بی جے پی) ریاستوں کے لیے بھی ایسا ہی آرڈیننس لائے گی اور کانکرنٹ لسٹ کے موضوعات پر ریاستی حکومت کا حق چھین لیا جائے گا۔
دہلی کے بعد ایک ایک کر کے دوسری ریاستوں سے جمہوریت کو ختم کردیا جائے گا اور وزیر اعظم تمام ریاستی حکومتوں کو گورنروں اور لیفٹیننٹ گورنروں کے ذریعے چلائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے خط میں کہا ہے کہ انہوں نے اس موضوع کی تہہ تک جا کر مطالعہ کیا ہے۔ یہ سمجھنا غلط ہو گا کہ ایسا آرڈیننس صرف دہلی کے تناظر میں ہی لایا جا سکتا ہے، کیونکہ دہلی آدھی ریاست ہے۔ کانکرنٹ لسٹ میں دیئے گئے کسی بھی موضوع کے تمام حقوق ایسا ہی آرڈیننس لا کرمرکزی حکومت کسی بھی مکمل ریاست سے بھی چھین سکتی ہے۔ مرکزی حکومت نے دہلی کے تناظر میں ایسا آرڈیننس لا کر ایک تجربہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Kejriwal Slams BJP بی جے پی نے آرڈیننس کے ذریعے دہلی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، کیجریوال
اگر مرکزی حکومت اس تجربے میں کامیاب ہو جاتی ہے، تو وہ ایک ایک کر کے تمام غیر بی جے پی ریاستوں کے لیے بھی اسی طرح کے آرڈیننس جاری کرے گی اور آرڈیننس جاری کرکے ریاستوں کے حقوق چھین لے گی۔ انہوں نے خط میں کہا ہے کہ اگر یہ آرڈیننس دہلی میں لاگو ہوتا ہے تو دہلی میں جمہوریت ختم ہو جائے گی۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ عوام کس پارٹی کا انتخاب کرتے ہیں اور دہلی کے بعد تمام ریاستوں میں ایک ایک کر کے جمہوریت کو ختم کر دیا جائے گا۔ عآپ کے قومی کنوینر نے کہا، “23 جون کو پٹنہ میں تمام جماعتوں کی میٹنگ ہے۔ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ میٹنگ میں اس آرڈیننس پر تمام جماعتوں کے موقف اور اسے پارلیمنٹ میں ہرانے کی حکمت عملی پر سب سے پہلے بحث ہو۔
یو این آئی