چیف جسٹس ایس اے بوبڑے کی سربراہی والی بنچ نے منگل کے روز این جی او ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف ڈیموکریٹک رائٹس کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران یہ ہدایت دی۔
غیر سرکاری تنظیم نے مغربی بنگال میں ہند- بنگلہ دیش سرحد پر نیشنل ہائی وے -112 کو وسیع کرنے اور پلوں کی تعمیر کے پیش نظر 350 درختوں کو کاٹنے کے معاملے میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
جسٹس بوبڑے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی رام سبرامنیم نے مرکزی حکومت، مغربی بنگال حکومت اور غیر سرکاری تنظیموں کو ترقیاتی منصوبے کے لیے درختوں کی کٹائی کا جائزہ لینےسے متعلق ماہر ین کی کمیٹی کے ممبروں کے نام ایک دوسرے کو شیئر کرنے کی ہدایت دی ہے۔
عدالت نے وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کا مسودہ تیار کرنے والے رنجیت سنگھ کو بھی ماہرین کی کمیٹی میں شامل کرنے کا مشورہ دیا۔عدالت عظمی نے مرکز سے 18 مارچ تک اس سلسلے میں جواب طلب کیا ہے۔