گزشتہ 19 جولائی کو ہوئی بارش کے بعد منٹو روڈ انڈر پاس کے نیچے وسیع پیمانے پر پانی جمع ہوگیا تھا۔ اسی آبی گزرگاہ میں ایک 57 سالہ شخص جو اپنے چھوٹے ٹرک سے گزر رہا تھا، ڈوبنے کے سبب دم توڑ گیا تھا۔
اسی دوران مسافروں سے بھری بس بھی اس پانی میں پھنس گئی تھی، جہاں سے لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ لیکن اس کے بعد سے حکومت اور شہری ایجنسیوں پر اس کے بارے میں سوالات اٹھ رہے ہیں۔
اب دہلی حکومت حرکت میں آچکی ہے اور ایک حکم جاری کیا گیا ہے کہ جیسے ہی بارش ہوتی ہے اور منٹو روڈ انڈر پاس پر 45 سینٹی میٹر پانی جمع ہوتا ہے تو سڑک کے دونوں طرف کے راستے بیریکیڈنگ کے ساتھ روک دیے جائیں۔
یہ حکم دہلی حکومت کے محکمہ تعمیرات عامہ نے جاری کیا ہے۔ اس حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رکاوٹیں توڑنے یا قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایف آئ آر درج کی جانی چاہئے۔
اس کے لئے پی ڈبلیو ڈی عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دہلی پولیس کے ساتھ ہم آہنگی میں منٹو روڈ پل کی طرف جانے والی سڑک کی مناسب طور پر بیریکیڈنگ کو یقینی بنائیں اور اس بات کی نگرانی کرے کہ اس وقت کے دوران کوئی شخص یا گاڑی پل کی طرف نہ جائے۔ پی ڈبلیو ڈی حکام کو بھی حکم دیا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر بلدیاتی اداروں کی مدد لیں۔
نیز اس حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ضرورت ہو تو پرنسپل سکریٹری اور پی ڈبلیو ڈی وزیر کو بھی فوری طور پر صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔
مزید پڑھیں: بہار میں سیلاب کا قہر، لاکھوں افراد متاثر
آپ کو بتادیں کہ 19 جولائی کے واقعے کے بعد اس معاملے نے کافی سیاسی پریشانی پکڑ لی تھی اور دہلی حکومت اور ایم سی ڈی کے مابین بہت سارے الزامات اور جوابی الزامات بھی لگے۔ لیکن اب دہلی حکومت اس کے بارے میں سنجیدہ نظر آ رہی ہے۔