نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوسرے دن منگل کو اپوزیشن کے اراکین کی معطلی کو لے کر اپوزیشن کے ارکان نے ایوان زیریں لوک سبھا میں ہنگامہ کیا، جس سے اسپیکر اوم برلا کو ایوان کی کارروائی 2بجے تک کیلئے ملتوی Lok Sabha Winter Session Adjourned کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
ایوان کی کارروائی ملتوی Lok Sabha Winter Session Adjourned ہوتے ہی کانگریس کے ساتھ کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین پارلیمنٹ کے احاطے میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے جمع ہوگئے اور احتجاج Opposition protests کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے اور انہوں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے حکومت نے انہیں ایوان سے معطل کرنے کا قدم اٹھایا ہے۔
ایوان بالا راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کی قیادت میں کانگریس، ترنمول کانگریس، دراوڑ منیترا کشگم، شیوسینا، بہوجن سماج پارٹی، سماج وادی پارٹی، عام آدمی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل، بائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ ساتھ کئی پارٹیوں کے ارکان بھی بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے پہنچ گئے۔ ان ارکان نے حکومت پر پارلیمانی اصولوں اور قوانین کو توڑ مروڑ کر جمہوریت کا قتل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے نعرے لگائے۔
مزید پڑھیں:
کھڑگے نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’آج ایوان میں ہم سب نے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو سے ملاقات کی اور ان سے 12 اراکین کی معطلی واپس لینے کی اپیل کی۔
گزشتہ اجلاس میں پیش آنے والے واقعہ کو اس اجلاس میں دوبارہ اٹھا کر ارکان کو معطل کرنا غیر قانونی ہے۔ کسی بھی سیشن میں کسی بھی قسم کی بے ضابطگی کو اسی سیشن میں حل کیا جانا چاہئے۔ دو ماہ بعد اس واقعہ کی بنیاد پر ایکشن لینا قابل مذمت ہے۔ یہ سراسر غیر جمہوری اور جمہوریت کو قتل کرنے اور اپوزیشن کو کچلنے کی سازش ہے۔ اپوزیشن ایک ہے اور ہم ایک ہوکر حکومت کے اس عمل کی مذمت کرتے ہیں۔
ایوان زیریں لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’ملک میں جمہوری نظام ہے اور حکومت جمہوریت کے بجائے آمرانہ رویہ اپنا رہی ہے۔ حکومت نے پارلیمنٹ میں اکثریت کے ساتھ ’باہوبلیوں‘ جیسا رویہ اختیار کیا ہے اور یہ جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔
انہوں نے پارلیمنٹ سے اپوزیشن کے واک آؤٹ Opposition walks out of Lok Sabha کو حکومت کے رویہ پر اپوزیشن کا ردعمل قرار دیا اور کہا کہ کانگریس ان لوگوں کے ساتھ ہے جنہیں ایوان بالا راجیہ سبھا سے معطل کیا گیا ہے۔ دھرنے میں شامل دیگر اراکین میں پی چدمبرم، جے رام رمیش، امبیکا سونی، تروچی سیوا اور وائیکو سمیت کئی لیڈر موجود تھے۔
یواین آئی