حزب اختلاف کے رہنماؤں کے مطابق اس سلسلہ میں الیکشن کمیشن سے منگل کو ملاقات کی جائے گی۔ اس سے پہلے تیلگو دیشم پارٹی اور آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ 'کم از کم 50 فیصد ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی پرچیوں کو ملایا جانا چاہیے اور ان دونوں میں فرق ہونے پر پرچیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔'
انہوں نے کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'الیکشن کمیشن اپنا اعتماد کھو چکا ہے۔ سپریم کورٹ کی رولنگ کے مطابق ہر ایک اسمبلی حلقہ سے کم از کم پانچ وی وی پی اے ٹی پرچیوں کو ای وی ایم کی کاؤنٹنگ سے ملایا جانا چاہیے۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'اس سلسلہ میں عدالت نے زیادہ سے زیادہ کی کوئی حد طے نہیں کی ہے۔ اگر وی وی پی اے ٹی پرچیوں کی گنتی نہیں کی جا سکتی تو الیکشن کمیشن کو 9ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ تیزی سے ووٹوں کی گنتی کرنے کے بجائے اعتماد زیادہ اہم ہے۔'
ایگزٹ پول پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ 'یہ ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش ہے۔ ایگزٹ پول حقیقت میں ای وی ایم بدلنے یا ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی سمت میں قدم ہے۔