ETV Bharat / state

'ملک میں رہنا ہے تو بھارت ماتا کی جے کہنا ہے'

آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی نے کہا کہ ' بی جے پی کی مخالفت کرنا ہندوؤں کی مخالفت کرنے کے مترادف نہیں ہے'۔

آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی
آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی
author img

By

Published : Feb 10, 2020, 10:36 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 8:20 PM IST

جوشی پنجی کے قریب ڈونا پولا میں 'وشو گرو بھارت' کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار میں خطاب کر رہے تھے۔ اپنے لیکچر کے ایک حصے کے طور پر سوال جواب کے سیشن کے دوران انہوں نے کئی باتیں رکھیں۔

آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی


خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 'ہمیں بی جے پی کی مخالفت کو ہندوؤں کی مخالفت نہیں سمجھنا چاہئے۔ یہ ایک سیاسی لڑائی ہے جو جاری رہے گی۔ اسے ہندؤں کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہئے '۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'ہندو اپنی جماعت کے دشمن کیوں بن رہے ہیں؟ '۔


انہوں نے کہا کہ 'آپ کا سوال کہتا ہے کہ ہندو ہندو برادری کا دشمن بن رہا ہے جس کا مطلب بی جے پی ہے۔ ہندو برادری کا مطلب بی جے پی نہیں ہے۔'

ان کا یہ بیان شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف جاری احتجاج کے درمیان سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ایک ہندو اپنے ساتھی ہندو کے خلاف لڑتا ہے کیونکہ وہ مذہب کو بھول جاتا ہے۔ یہاں تک کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کو بھی اپنے ہی خاندان کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا'۔ انہوں نے کہا 'جہاں الجھن اور خودغرضی ہے وہاں مخالفت بھی ہے'۔

جوشی نے کہا کہ' مغربی بنگال میں کمیونسٹ حکمران دعوی کرتے ہیں کہ وہ ہندوؤں کے خلاف ہیں لیکن جب درگا پوجا منڈلوں کی سربراہی کی بات آتی ہے تو وہ ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'کیرالہ کی بھی ایسی ہی صورتحال ہے جہاں کمیونسٹ مندر کی کمیٹی کا صدر بننا چاہتے ہیں'۔

جوشی نے مزید کہا کہ 'سنگھ نے سب کو پوزیشن دی ہے۔ جو بھی سنگھ میں آنا چاہتا ہے اس کا استقبال ہے۔ ہم نے کبھی بھی غیر ہندؤں کو سنگھ میں شامل ہونے سے نہیں روکا۔ یہ سچ ہے کہ ہم نے ہندؤں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ لیکن اگر مسیحی برادری یا کوئی مسلمان سنگھ کے ساتھ متفق ہے تو وہ شامل ہوسکتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'سنگھ میں شامل ہونے کے بعد اگر وہ شخص 'بھارت ماتا کی جے کہنے سے گریزاں ہے' تو ہم کہیں گے کہ آپ بھارت کو اپنی ماں نہیں مانتے ہیں ، لہذا آپ یہاں رہنے کے لائق نہیں ہیں'۔

جوشی نے کہا کہ ' اترپردیش جیسی ریاستوں میں بہت سے مسلمان آر ایس ایس میں شامل ہوچکے ہیں، اگر کوئی غیر ہندو سنگھ میں شامل ہوتا ہے تو انہیں ویسا ہی مقام ملے گا جتنا کسی ہندو کو ملتا ہے'۔

جوشی پنجی کے قریب ڈونا پولا میں 'وشو گرو بھارت' کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار میں خطاب کر رہے تھے۔ اپنے لیکچر کے ایک حصے کے طور پر سوال جواب کے سیشن کے دوران انہوں نے کئی باتیں رکھیں۔

آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی


خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 'ہمیں بی جے پی کی مخالفت کو ہندوؤں کی مخالفت نہیں سمجھنا چاہئے۔ یہ ایک سیاسی لڑائی ہے جو جاری رہے گی۔ اسے ہندؤں کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہئے '۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'ہندو اپنی جماعت کے دشمن کیوں بن رہے ہیں؟ '۔


انہوں نے کہا کہ 'آپ کا سوال کہتا ہے کہ ہندو ہندو برادری کا دشمن بن رہا ہے جس کا مطلب بی جے پی ہے۔ ہندو برادری کا مطلب بی جے پی نہیں ہے۔'

ان کا یہ بیان شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف جاری احتجاج کے درمیان سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ایک ہندو اپنے ساتھی ہندو کے خلاف لڑتا ہے کیونکہ وہ مذہب کو بھول جاتا ہے۔ یہاں تک کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کو بھی اپنے ہی خاندان کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا'۔ انہوں نے کہا 'جہاں الجھن اور خودغرضی ہے وہاں مخالفت بھی ہے'۔

جوشی نے کہا کہ' مغربی بنگال میں کمیونسٹ حکمران دعوی کرتے ہیں کہ وہ ہندوؤں کے خلاف ہیں لیکن جب درگا پوجا منڈلوں کی سربراہی کی بات آتی ہے تو وہ ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'کیرالہ کی بھی ایسی ہی صورتحال ہے جہاں کمیونسٹ مندر کی کمیٹی کا صدر بننا چاہتے ہیں'۔

جوشی نے مزید کہا کہ 'سنگھ نے سب کو پوزیشن دی ہے۔ جو بھی سنگھ میں آنا چاہتا ہے اس کا استقبال ہے۔ ہم نے کبھی بھی غیر ہندؤں کو سنگھ میں شامل ہونے سے نہیں روکا۔ یہ سچ ہے کہ ہم نے ہندؤں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ لیکن اگر مسیحی برادری یا کوئی مسلمان سنگھ کے ساتھ متفق ہے تو وہ شامل ہوسکتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'سنگھ میں شامل ہونے کے بعد اگر وہ شخص 'بھارت ماتا کی جے کہنے سے گریزاں ہے' تو ہم کہیں گے کہ آپ بھارت کو اپنی ماں نہیں مانتے ہیں ، لہذا آپ یہاں رہنے کے لائق نہیں ہیں'۔

جوشی نے کہا کہ ' اترپردیش جیسی ریاستوں میں بہت سے مسلمان آر ایس ایس میں شامل ہوچکے ہیں، اگر کوئی غیر ہندو سنگھ میں شامل ہوتا ہے تو انہیں ویسا ہی مقام ملے گا جتنا کسی ہندو کو ملتا ہے'۔

ZCZC
PRI GEN NAT
.PANAJI BOM15
GA-BJP-RSS
Opposing BJP doesn't mean being against Hindus: RSS leader
         Panaji, Feb 9 (PTI) RSS general secretary Suresh
'Bhaiyyaji' Joshi on Sunday said that opposing the BJP does
not amount to opposing Hindus.
         Joshi was speaking during a question-answer session as
part of his lecture on 'Vishwaguru Bharat' at Dona Paula near
here.
         "We should not consider opposition to BJP as
opposition to Hindus. It is a political fight that will
continue. That should not be linked with Hindus," he said
responding to a question- 'Why Hindus are becoming the enemy
of their own community?'.
         "Your question says that Hindus are becoming enemy of
Hindu community, means BJP. Hindu community does not mean
BJP," he said.
         His remarks come amid the ongoing protests against the
Citizenship (Amendment) Act (CAA) and the National Register of
Citizens (NRC).
         "A Hindu fights against a fellow (Hindu) because they
forget the religion. Even Chhatrapati Shivaji Maharaj faced
opposition from his own family," he said.
         "Where there is confusion and self-centered behaviour,
there is opposition," he said.
         "Some claim that Vivekananda's Hindutva is good and
not that of Vinayak Savarkar. What is the basis for such
claims?" he said.
         Joshi said that the Communist rulers in West Bengal
claim that they are against Hindus, but when it comes to
heading Durga Puja mandals, they are always in the forefront.
         "Similar is the situation in Kerala, where Communists
want to be president of temple committee," he added.
         Joshi advised that Hindus should rise above politics.
         Responding to a question, Joshi said that the people
from all communities are welcome to join the Sangh.
         He said that those who believe in the ideology of the
Sangh can join and they would be given "respectable position
but not a separate position".
         "Sangh has given position to everyone. Whoever wants
to come to Sangh they are welcome. We never stopped non-Hindus
from joining Sangh. It is true that we have focused on Hindus.
But if someone from Christian community or a Muslim agrees
with Sangh's ideology, they can also join it," Joshi added.
         "After joining the Sangh, if they are reluctant to say
'Bharat mata ki jai', then we will say that you don't consider
'Bharat' as your mother, so you don't deserve to be here," he
said.
         In states like Uttar Pradesh, many Muslims have joined
the RSS, he said, adding, "If any non-Hindu joins the Sangh,
they will get a position as much as any Hindu gets. They won't
get a separate position. Whoever joins will get a respectable
position, but not a separate position," he said.
         Responding to another question, Joshi said that
government servants are not barred from joining the RSS,
although they are barred from becoming part of political
movements.
         "Unfortunately, in our country, if you speak about the
country's welfare and possible threats, it is considered as a
political thinking. When I live in the country, don't I have a
right to speak about the country?" he asked.
         Joshi said that there is no example of any government
servant losing his job for joining the RSS, but there are
ample examples wherein they were harassed for being part of
the organisation.
         In reply to another query, Joshi said that Hindus
cannot be considered as communal as the religion does not
believe in single religious book or single God.
         "Let them define the word communal. Communal has
become a bad word these days. We believe that Hindu can never
be communal in the country," he said.
         "It is wrong to consider Hindus as communal or those
who work for Hindu religion. We don't believe in singular
religious book (granth), singular God...We have to ask them
what is the definition of communal," he said. PTI RPS
NP
NP
02092231
NNNN
Last Updated : Feb 29, 2020, 8:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.