ممبئی: I.N.D.I.A. اتحاد کی طرف سے اپنائے جانے والے سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کے بارے میں قیاس آرائیوں کے درمیان، نیشنل کانفرنس کے سرپرست فاروق عبداللہ نے بدھ کو کہا کہ فی الحال توجہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے اپوزیشن بلاک پر مرکوز ہے۔ بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا، 'آپ پریشان کیوں ہو رہے ہیں؟ جو ہونا ہے، ہو کر رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اللہ ہی جانتا ہے کہ کیا ہوگا۔ ہمیں (اگلے عام انتخابات میں) اکثریت حاصل کرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔ قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ ممبئی میں I.N.D.I.A. شراکت داروں کی تیسری میٹنگ کے دوران سیٹ شیئرنگ فارمولے پر بات ہو سکتی ہے۔ اجلاس بدھ کو شروع ہو کر جمعرات تک جاری رہے گا۔ دو روزہ اجلاس میں دیگر اہم امور، جو اپوزیشن کے ایجنڈے کا حصہ بھی ہیں، زیر بحث آنے کا امکان ہے۔
I.N.D.I.A. اتحاد کے لوگو کی نقاب کشائی، رابطہ کمیٹی کی تشکیل، کنوینرز کی تقرری، عام انتخابات کے لیے حکمت عملی اور دیگر بہت سے کام بھی I.N.D.I.A. اجلاس کے ایجنڈے پر ہیں۔ کانگریس سمیت 26 اپوزیشن جماعتوں کے ایک گروپ نے پٹنہ میں اپنا افتتاحی اجلاس منعقد کیا۔ یہ میٹنگ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بلائی تھی۔ پارٹیاں اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) سے مقابلہ کرنے کی ٹھوس کوشش میں اکٹھی ہوئیں۔
نئے اپوزیشن اتحاد کی دوسری میٹنگ 17-18 جولائی کو بنگلورو میں ہوئی۔ اگلے لوک سبھا انتخابات میں 300 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کے بی جے پی کے دعوے پر طنز کرتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ حکمراں پارٹی کو یہ دعویٰ کرنے کے لیے خدا کی طرف سے پیغام ضرور ملا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ انہیں خدا کی طرف سے پیغام ملا ہے کہ وہ اتنی سیٹیں جیتیں گے۔ ہمیں خدا کی طرف سے کوئی کال موصول نہیں ہوئی۔ جب دن آئے گا ہم آپ کو بتائیں گے۔