ملک بھر میں جاری کورونا وائرس کی وبا اور اس دوران عید الاضحیٰ کا تہوار گذشتہ برسوں کے مقابلے قدر مختلف ہے، تاہم سنت ابراہیمی تو بہرحال ادا کی جانی ہے۔
ان حالات کو دیکھتے ہوئے مختلف طریقوں سے بکروں کی خریدو فروخت شروع ہوئی ہے۔ اس میں آن لائن سے لیکر آف لائن تک اور خوبصورتی سے لیکر وزن کے حساب سے بھی خریداری کی جا رہی ہے۔
ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا قربانی کا جانور آن لائن خریدا جا سکتا ہے؟ اور اگر ہاں تو کیا آن لائن وزن کے حساب سے جانور خریدنا درست ہے یا نہیں؟
اسی سوال کے جواب کے لیے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مدرسہ غازی الدین کے امام و مفتی قاسم قاسمی سے بات چیت کی۔ جس میں مفتی قاسم نے بتایا کہ، 'موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے آن لائن بکروں کی خریداری کو لے کر مفتیان کرام کی رائے مختلف ہے۔ تاہم کچھ مفتیان اسے درست فرماتے ہیں وہیں کچھ کا کہنا ہے کہ جانور خود جا کر خریدنا بہتر ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ، 'اطلاعات کے مطابق کے بکرے کی خرید کلو کے حساب سے کی جا رہی ہے اگر اس کی خرید قربانی کے لیے کی جا رہی ہے تو یہ درست نہیں ہے۔'