مسٹر سریواستونے کہا کہ پیاز کی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔
پیاز کی دستیابی کے لیے 56700 ٹن کا بفر کا سٹاک بنایا گیا تھا، جس میں سے 1525 ٹن پیاز باقی ہے۔
فوڈ سپلائی اور صارفین امور کے وزیر رام ولاس پاسوان نے حال میں کہا کہ کئی ریاستوں میں زیادہ بارش سے پیاز کی پیداوار اور سپلائی میں 30سے 40 فیصد کا فرق ہے۔
سفل، نیفیڈ اور این سی سی ایف کے ذریعہ 24روپے فی کلوکی شرح سے صارفین کو پیاز دستیاب کرائی جارہی ہے، ریاستوں پیازکی مانگ کے بارے میں معلوم کیا جارہا ہے۔
جھارکھنڈ، تملناڈو، اترپردیش، دہلی اور مغربی بنگال نے اب تک یومیہ 300 ٹن پیاز کی مانگ کی ہے۔
راجستھان میں پیاز کی نئی فصل بازار میں آرہی ہے، اور حکومت نے نیفیڈکو وہاں سے پیاز خریدنے کے لیے کہا ہے۔
بیرون ملک پیاز کی برآمد روک دی گئی ہے اور گھریلو مانگ کی تکمیل کیلے پیاز درآمد کی جارہی ہے۔
اس کے ساتھ ہی کاروباریوں کے لیے سٹاک کی حد مقرر کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ بازاروں میں پیاز کی قیمت 80 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔