زیادہ تر شیروں کی موت کی سینکچری کے اندر بجلی کرنٹ لگنے سے ہوئی ہے۔وہیں دوسری طرف تین درجن شیروں کو زہر دے کر مار دیا گیا ۔
یہ جانکاری حق اطلاعات (آر ٹی آئی) کے ذریعہ دی گئی اعداد و شمار سے سامنے آیا ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ سال 2008 سے سال 2018 کے درمیان 60 شیر اور 29 تیندوے کی موت ہوئی ہے۔
10 برسوں میں شیروں کی موت میں اضافہ آر ٹی آئی کے مطابق سال 2008 سے سال 2018 کے درمیان سینکچری کے اندر 24 شیروں کی موت بجلی کے کرنٹ لگنے سے واقع ہوئی ہے۔ان میں 15 شیر نر تین شیر مادہ اور ایک شیر کے بچہ کی موت ہوئی ہے۔وہیں پانچ شیروں کی پہچان نہیں ہوپا ئی کہ وہ نر تھے یا مادہ۔ انتظامیہ کی لاپرواہی سے مرنے والے شیروں کی تعداد دو سے آٹھ کے تھے اور نو شیروں کو زہر دے کر مار دیا گیا۔اس معاملے میں 217 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ۔ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی یہ واضح نہیں ہوپایا ہے لیکن ان گرفتاریوں کے باوجود بھی شیروں کی لاپرواہی سے ہورہی موت کے حادثے کم نہیں ہورہے ہیں۔