تہاڑ جیل میں سماجی فاصلے پر سختی سے عمل نہیں ہو پو رہا ہے اور ایسا نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہونا جس کی وجہ سے جیل انتظامیہ اس قاعدہ کو چاہنے کے باوجود بھی 100 فیصد نافذ کرنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہی ہے۔
تہاڑ جیل کے ایڈیشنل آئی جی راج کمار کا کہنا ہے کہ 'اس قواعد پر عمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جیل میں آنے والے قیدیوں کو جیل نہ بھیج کر سیدھا جیل کے اندر بنے ہسپتال میں بھیجا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ قیدیوں کو بیرونی لوگوں سے رابطے میں آنے کی اجازت نہیں ہے۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ 'ہر دن باہر سے آنے والے اسٹاف کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔ جس کے بعد انہیں اندر جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔
اگر 15 اپریل تک تہاڑ جیل میں قیدیوں کی تعداد پر غور کریں تو 9 جیلوں کے اس احاطے میں قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش 5200 ہے۔ لیکن اس میں 10 ہزار 309 قیدی رکھے گئے ہیں۔ ان میں سے دو یا تین گنا زیادہ قیدی جیل نمبر 1، 2، 3 اور 4 میں قید ہیں۔ جیل نمبر 6 محض ایک ایسی جیل ہے، جہاں صرف 400 قیدی ہے اور 311 خواتین قیدی یہاں بند ہیں۔