ETV Bharat / state

وقفہ سوالات کی منسوخی پر اپوزیشن کی سخت تنقید

پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے آغاز کے ساتھ ہی وقفہ سوال کو منسوخ کئے جانے پر اپوزیشن جماعتیں، حکومت کو نشانہ بنارہی ہیں۔

"Not Running Away": Government As Opposition Protests Question Hour Move
وقفہ سوالات کی منسوخی پر اپوزیشن کی کڑی تنقید
author img

By

Published : Sep 14, 2020, 1:13 PM IST

پارلیمنٹ کے رواں مانسون سیشن میں وقفہ سوالات کی منسوخی پر اپوزیشن رہنماؤں نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی ہے۔

مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی نے پارلیمنٹ میں ایوان کی کارروائی سے وقفہ سوالات کو ہٹانے پر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں وقفہ سوال بہت اہم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے سوال کرنا جمہوریت کی بقا کےلیے ضروری ہے۔

پارلیمانی جمہوریت میں وقفہ سوالات لازمی عنصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت طاقت کے بل پر آئین میں تبدیلی کی خواہاں ہے اور اپنی کمزوریوں کو چھانے کےلیے سوالات سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمان نے وقفہ سوالات کی منسوخی کو شرمناک قرار دیا۔

وقفہ سوالات کی منسوخی پر اپوزیشن کی کڑی تنقید

کانگریس کے ارکان پارلیمان ادھیر رنجن چودھری، ششی تھرور، منیش تیواری و دیگر نے وقفہ سوالات اور و قفہ صفر دونوں کو بحال کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا اور اس کی منسوخی کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے حکومت کی کاروائی پر شدید تنقید کی۔

ترنمول کانگریس کے ارکان نے بھی وقفہ سوال کو منسوخ کرنے کے فیصلہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، اپوزیشن کو سوال پوچھنے کے حق سے محروم کرنا چاہتی ہے۔ مودی حکومت یہ نہیں چاہتی کہ اپوزیشن اراکین، وزرا سے سوال کریں۔

بہوجن سماج پارٹی نے بھی پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں وقفہ سوالات ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر تنقید کی۔ دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی مرکزی حکومت کے فیصلہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

واضح رہے کہ کورونا بحران کے چلتے اس مرتبہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں تبدیلیاں لائی گئیں۔ حکومت کے مطابق اس سیشن میں وقفہ سوالات نہیں ہوگا جبکہ وقفہ صفر کے وقت کو بھی کم کر دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ اجلاس کا آج سے آغاز ہوگیا تاہم یہ اجلاس بغیر کسی چھٹی کے 14 یکم اکتوبر تک جاری رہے گا۔

پارلیمنٹ کے رواں مانسون سیشن میں وقفہ سوالات کی منسوخی پر اپوزیشن رہنماؤں نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی ہے۔

مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی نے پارلیمنٹ میں ایوان کی کارروائی سے وقفہ سوالات کو ہٹانے پر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں وقفہ سوال بہت اہم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے سوال کرنا جمہوریت کی بقا کےلیے ضروری ہے۔

پارلیمانی جمہوریت میں وقفہ سوالات لازمی عنصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت طاقت کے بل پر آئین میں تبدیلی کی خواہاں ہے اور اپنی کمزوریوں کو چھانے کےلیے سوالات سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمان نے وقفہ سوالات کی منسوخی کو شرمناک قرار دیا۔

وقفہ سوالات کی منسوخی پر اپوزیشن کی کڑی تنقید

کانگریس کے ارکان پارلیمان ادھیر رنجن چودھری، ششی تھرور، منیش تیواری و دیگر نے وقفہ سوالات اور و قفہ صفر دونوں کو بحال کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا اور اس کی منسوخی کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے حکومت کی کاروائی پر شدید تنقید کی۔

ترنمول کانگریس کے ارکان نے بھی وقفہ سوال کو منسوخ کرنے کے فیصلہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، اپوزیشن کو سوال پوچھنے کے حق سے محروم کرنا چاہتی ہے۔ مودی حکومت یہ نہیں چاہتی کہ اپوزیشن اراکین، وزرا سے سوال کریں۔

بہوجن سماج پارٹی نے بھی پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں وقفہ سوالات ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر تنقید کی۔ دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی مرکزی حکومت کے فیصلہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

واضح رہے کہ کورونا بحران کے چلتے اس مرتبہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں تبدیلیاں لائی گئیں۔ حکومت کے مطابق اس سیشن میں وقفہ سوالات نہیں ہوگا جبکہ وقفہ صفر کے وقت کو بھی کم کر دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ اجلاس کا آج سے آغاز ہوگیا تاہم یہ اجلاس بغیر کسی چھٹی کے 14 یکم اکتوبر تک جاری رہے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.