نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی (DU) سے منسلک ہنس راج کالج اب ہاسٹل اور کینٹین میں طلباء کو نان ویج کھانا نہیں پیش کرے گا۔ یہاں نان ویج کھانے پر مکمل پابندی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اب ہنسراج کالج کے طلبہ کو کینٹین میں کھانے میں سبزی پیش کی جائیگی۔ کالج کینٹین میں نان ویج کھانا بند کرنے پر کچھ طلباء میں غصہ و غصہ ماحول ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ غلط ہے۔ جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ ڈی یو سے منسلک دیگر کالجز میں نان ویج کھانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ جب کووڈ کے دوران اسکول اور کالج بند تھے تو تمام طلبہ اپنی اپنی ریاستوں کو لوٹ چکے تھے۔ اس کے بعد حالات میں بہتری آئی اور بتدریج طلبہ واپس کالج آئے۔ اس دوران طالب علموں میں نان ویجیٹیرین کھانا کھانے کو لے کر الجھن پیدا ہو گئی۔ ساتھ ہی طلبہ کو سبزی کھانے پر زیادہ زور دیتے ہوئے دیکھا گیا، جس کو دیکھتے ہوئے طلبہ کو کینٹین میں صرف ویج فوڈ پیش کیا گیا اور نان ویج کھانا سرو کرنے پر پابندی عائد کردی گئی
اس پر ہنس راج کالج کے پرنسپل پروفیسر راما نے بتایا کہ کالج کے تقریباً 90 فیصد طلبہ سبزی خور ہیں۔ کمیٹی نے طلباء سے نان ویج کھانا بند کرنے کی بات کی ہوگی جس کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو ان کے سامنے صرف سبزی خور کھانا پیش کرنے کے فیصلے کے خلاف کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ کسی طالب علم نے اس بارے میں شکایت نہیں کی۔ مزید یہ کہ ہمارے کالج کی کینٹین میں کبھی بھی نان ویجیٹیرین کھانا پیش نہیں کیا گیا۔ ساتھ ہی، کووڈ-19 کے پھیلنے کے بعد ہاسٹل میں نان ویجیٹیرین کھانے کی سہولت بھی بند کر دی گئی۔ اس پر ہنس راج کالج کے سابق طلباء نے بتایا کہ کووڈ سے پہلے کینٹین میں نان ویج کھانا دستیاب تھا۔ لیکن کوویڈ کے بعد اسے بند کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں:Delhi University دہلی یونیورسٹی میں بی ایڈ اردو کی سیٹیں گھٹا کر 9 سے 2 کر دی گئیں