اس سلسلے میں اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے حکومت پر ہونے والی تنقید کے درمیان سیتارمن نے یہاں کے کاروباریوں، صنعت کاروں اور ٹیکس اتھارٹیز کے ساتھ اجلاس کے بعد صحافیوں سے کہا کہ 'ریزرو بینک نے ماہرین کی کمیٹی کی سفارشوں کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا ہے۔ اس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں۔'
وزیر خزانہ نے کہا کہ 'اس رقم کا استعمال کن مقاصد کے تحت کیا جائے گا، اس تعلق سے وہ ابھی کوئی اطلاع نہیں دے سکتیں، ان کا کہنا تھا کہ اس تعلق سے بعد میں فیصلہ کیا جائےگا۔'
انہوں نے کہا کہ 'ریزرو بینک نے 'بِمَل جالان' کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس میں ماہرین تھے جنہوں نے جو فارمولا دیا اسی کی بنیاد پر ریزرو بینک نے رقم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔'
کمیٹی نے مالی استحکام اور ہنگامی صورتحال کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ فارمولا دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'بِمَل جالان' کمیٹی نے جو کیا اس سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
ریزرو بینک کا اعتماد قائم ہے،کمیٹی کی سفارشات اور عام بجٹ کے اعلانات کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ وہ ریزرو بینک کے فیصلے پر تبصرہ کرنا نہیں چاہتیں۔