قومی دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد چاند باغ سے اطہر خان کو پولیس نے یو اے پی اے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، جسے تقریباً اب تک 670 دن سے زیادہ ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک اس معاملے کی سماعت نہیں ہو پائی ہے۔ بغیر الزام ثابت ہوئے اطہر خان دو برس سے دہلی کی منڈولی جیل میں بند ہیں۔ گزشتہ روز ہی اطہر کے مامو نجم الدین نے 12 دن بعد اطہر سے فون پر بات کی، جس میں اطہر نے اپنے مامو کو بتایا کہ گزشتہ 12 روز سے جیل میں پانی نہیں ہے۔ Athar Khan In Jail
ٹیلی فون خراب ہے اور شدید گرمی کے ساتھ ساتھ مچھر بھی بہت زیادہ ہے۔ ایسے میں جیل انتظامیہ سے بھی متعدد بار شکایت کی گئی لیکن اس پر کوئی کارروائی اب تک نہیں ہو پائی ہے۔ اطہر کے مامو نجم الدین نے یہ تمام صورتحال ٹویٹر کے ذریعے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے، جس کے بعد سے ہی دہلی پولیس کمشنر کو ٹیگ کرتے ہوئے ان سے گزارش کی جا رہی ہے کہ وہ جلد از جلد ان پریشانیوں کو دور کریں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہونے دیں۔ No Basic Facilities In Jail
یہ بھی پڑھیں: Hurriyat vice Chairman booked Under PSA:حریت کانفرنس کے وائس چیرمین غلام احمد ڈار گرفتار
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل خالد سیفی کی بیوی نے بھی جیل انتظامیہ کے خلاف کچھ اسی طرح کے الزامات لگائے تھے حالانکہ پولیس یا جیل انتظامیہ کو اس طرح کی شکایتوں سے کوئی خاص فرق پڑتا نہیں ہے لیکن اس کے باوجود اس کے خلاف مسلسل آوازیں اٹھنی شروع ہو گئی ہے۔ اطہر خان کے مامو نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ جیل کے اندر اتنی زیادہ گندگی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے وہاں مچھروں کی بھرمار ہے ایسے میں اگر جلد ہی ان تمام پریشانیوں کا حل نہیں کیا گیا تو جیل میں قید تمام ملزمان ڈینگو یا ملیریا جیسی بیماریوں سے بیمار پڑ سکتے ہیں۔ No Basic Facilities In Jail