جسٹس آر بھانومتی، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس اے ایس بوپنا کی خصوصی بینچ نے دہلی ہائی کورٹ کے اس معاملےمیں 19دسمبر 2019 کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پون کی عرضی خارج کر دی۔
بینچ کی جانب سے جسٹس بھانومتی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پون کے نابالغ ہونے کا دعوی نچلی عدالت اور ہائی کورٹ نے پہلے ہی خارج کر دیا ہے اور اس دعوے پر غور کرنے کی عرضی میں کوئی خاص بنیاد نظر نہیں آتی۔
اس سے پہلے عدالت نے دوپہر بعد تقریباً 45 منٹ تک پون کے وکیل اے پی سنگھ اور استغاثہ فریق کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلے کے لیے ڈھائی بجے کا وقت مقرر کیا تھا، لیکن بینچ آدھے گھنٹے دیر سے بیٹھی اور اس نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے پون کی خصوصی اجازت عرضی خارج کر دی۔ سماعت کے دوران بینچ میں شامل تینوں ججوں نے پون کے وکیل سے کئی اہم سوال کیے تھے۔