قومی دارالحکومت دہلی میں واقع سپریم کورٹ میں نربھیا کے قصورواروں کو انفرادی طور پر پھانسی دینے کی مرکز اور دہلی حکومت کی خصوصی اجازت والی درخواست پر جمعہ کو فیصلہ نہیں لکھوایا جا سکا کیونکہ فیصلہ تحریر کرواتے وقت جسٹس آر بھانومتی کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔
جسٹس بھانومتی نے مرکز کی اپیل پر سماعت 20 مارچ تک ملتوی کرنے سے متعلق حکم لكھوانا شروع ہی کیا تھا کہ ان کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ بیہوش ہوگئیں۔
بینچ میں شامل جسٹس اے ایس بوپنا نے کہا کہ 'اس معاملے میں بعد میں حکم جاری کیا جائے گا۔'
بعد ازاں سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے میڈیا اہلکاروں کو بتایا کہ 'جسٹس بھانومتی تیز بخار میں مبتلا تھیں اور اس کیس کی حساسیت کے پیش نظر سماعت کے لیے آئی تھیں۔'
مرکزی حکومت نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلینج کیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ چاروں قصورواروں کو انفرادی طور پر پھانسی نہیں ہوسکتی۔
خیال رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ نربھیا کے چاروں قصورواروں کو مختلف اوقات میں پھانسی نہیں دی جاسکتی جبکہ مرکزی حکومت نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ جن قصورواروں کی عرضی کسی بھی فورم میں زیر التوا نہیں ہے انہیں پھانسی دی جائے۔
ایک مجرم کی درخواست زیر التواء ہونے کی وجہ سے دوسرے قصورواروں کو راحت نہیں دی جاسکتی۔