نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے اتوار کو مختلف ریاستوں میں چھاپے مارے گئے ہیں، اس دوران پاکستان کی حمایت یافتہ غزوہ ہند ماڈیول کیس میں مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات کو ضبط کیا گیا۔
این آئی اے کے چھاپوں کے دوران مشتبہ افراد کے پاکستان میں مقیم ہینڈلرز کے ساتھ روابط کا بھی انکشاف ہوا۔ مشتبہ افراد کے ٹھکانوں کی تلاشی لی گئی۔ این آئی اے کے ترجمان نے چھاپوں کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ یہ مشتبہ افراد پاکستانی ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے اور غزوہ ہند کے بنیاد پرست، بھارت مخالف نظریہ کو پھیلانے میں ملوث تھے۔
این آئی اے کی جانب سے یہ چھاپے مدھیہ پردیش کے دیواس ضلع، گجرات کے ضلع گر سومناتھ، اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ اور کیرالہ کے کوزی کوڈ ضلع میں مشتبہ افراد کے ٹھکانوں پر مارے گئے۔ این آئی اے کے ایک ترجمان نے کہا کہ " کریک ڈاؤن کے دوران موبائل فون اور سم کارڈ کے علاوہ کئی دستاویزات بھی ضبط کیے گئے۔
این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ ابتدائی طور پر یہ مقدمہ 14 جولائی 2022 کو بہار کے پٹنہ ضلع میں پھلواری شریف پولیس نے مرغوب احمد دانش نامی ایک شخص کی گرفتاری کے بعد درج کیا گیا تھا۔ مرغوب واٹس ایپ گروپ ’غزوہ ہند‘ کا ایڈمن تھا، جسے زین کے نام سے ایک پاکستانی شہری نے بنایا تھا۔
این آئی اے کے مطابق ملزم مرغوب نے ہندوستان کے ساتھ ساتھ پاکستان، بنگلہ دیش اور یمن سمیت دیگر ممالک سے بھی کئی افراد کو اس گروپ میں شامل کیا تھا جو کہ ٹیلی گرام اور بی آئی پی میسنجر جیسے دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی سرگرم تھا۔ این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، ہندوستان کی سرزمین پر غزوہ ہند کے قیام کے نام پر نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے کے مقصد سے اس گروپ کو پاکستان میں مقیم مشتبہ افراد چلا رہے تھے۔
مزید پڑھیں: این آئی اے کی تین ریاستوں میں چار مقامات پر چھاپے مار کارروائی
این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق ملزم مرغوب پورے ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے سلیپر سیل قائم کرنے کے اولین مقصد کے ساتھ گروپ کے اراکین کو تحریک دینے کی کوشش کر رہا تھا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ "این آئی اے اس مقدمہ کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد 22 جولائی 2022 سے اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے، انسداد دہشت گردی ایجنسی نے 6 جنوری 2023 کو ملزم مرغوب احمد دانش کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی تھی''۔