وزیراعظم کے اس بیان پر اب بحث چھڑ گئی ہے اور کئی لوگوں نے اس بیان پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
سنیچر کو ٹی وی چینل نیوز نیشن کو ایک انٹرویو دیتے وقت وزیراعظم مودی نے بالا کوٹ ایئر اسٹرائیک کے تعلق سے کہا کہ 'میں دن بھر بہت مصروف تھا۔ وار میموریل کا افتتاح تھا۔ چورو میں ریلی کرنے گیا تھا۔ میرا پروگرام چل رہا تھا۔ میں ٹیم پلیئر ہوں جس کو کام اسائن کرتا ہوں وہ کرتا ہے۔ یہ کام ٹیم نے کیا تھا۔
رات کو 9 بجے میں نے ریویو کیا پھر رات کو 12 بجے ریویو کیا۔ ہمارے سامنے مسئلہ تھا کہ اس وقت موسم خراب ہو گیا تھا۔ یہ بات میں پہلی بار بول رہا ہوں۔ اچانک ایک مشورہ پیش کیا گیا کہ تاریخ بدل دیں کیا؟ میں نے کہا کہ اس موسم میں ہم رڈار سے بچ سکتے ہیں۔ میں نے کہا کہ آسمان میں بادل ہے اور بارش ہو رہی ہے۔ یہ ہمارے لیے فائدے مند ہو سکتا ہے۔'
وزیراعظم مودی کے انٹرویو کے اس اقتباس کو بی جے پی کے آفیشیل ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا گیا تھا لیکن بعد میں بی جے پی نے اسے ہٹا دیا۔ اب وہ بی جے پی کی ٹائم لائن پر نہیں ہے لیکن پارٹی نے ایک منٹ کا ویڈیو بھی شیئر کیا تھا، جس کا کیپشن تھا، 'ایئر اسٹرائیک کی کہانی، پی ایم مودی کی زبانی۔' ویڈیو کو نہیں ہٹایا گیا۔
اس پر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے رہنما سیتارام یچوری نے کہا کہ 'ملک کی حفاظت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی۔ مودی کا اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ بیان بے حد نقصاندہ ہے۔ ایسا کوئی شخص بھارت کا وزیراعظم نہیں رہ سکتا۔'
کانگریس نے نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'جملہ ہی پھینکتا رہا، پانچ برس کی سرکار میں۔ سوچا تھا کلاؤڈی (بادل) موسم ہے۔ نہیں آؤں گا رڈار میں۔'
نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ نے کہا کہ 'پاکستانی رڈار بادلوں میں نہیں گھستے۔ یہ اسٹریٹیجک جانکاری کا ایک اہم حصہ ہے جو مستقبل کے فضائی حملے کا منصوبہ بناتے وقت اہم ہوگا۔'
بی جے پی کے ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ ہٹانے کے بعد انہوں نے کہا کہ 'لگتا ہے کہ ٹویٹ بادلوں میں کھو گیا۔ خوش قسمتی سے اسکرین شاٹس مدد کرنے کے لیے چاروں طرف تیر رہے ہیں۔'