رواں برس عازمین حج کو تقریبا پچاس ہزار روپے رقم ادا کرنے ہوں گے، اس کے لیے حج کمیٹی آف انڈیا کو بیگ اٹیچی چھتری اور چادر کے پیسے جمع نہیں کرانے ہوں گے، اس کے علاوہ جن عازمین کو سعودی عرب میں ریال ملتے تھے اسے بھی اب حج کمیٹی کو ادا نہیں کرنا ہوگا بلکہ اب حاجی خود اپنا پیسہ لے جا سکتے ہیں۔ اس کےعلاوہ درخواست فارم کی فیس بھی حاجیوں سے وصول نہیں کی جائے گی۔
اس کے علاوہ بزرگوں، معذوروں اور خواتین کو بغیر کسی قرعہ اندازی کے ترجیح دی جائے گی، اس کے علاوہ 45 برس سے زیادہ عمر کی کوئی بھی خاتون اب تنہا حج کے لئے درخواست دے سکتی ہیں۔ جبکہ کہ اس سے قبل حکومت نے بغیر محرم کے چار خواتین کے ساتھ جانے کا قانون بنایا تھا۔رواں برس حج کوٹا 175000 ہے جس میں سے 80 فیصد عازمین حج کمیٹی کے ذریعے جائیں گے ،جبکہ 20 فیصد نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے سفر حج کے لیے روانہ ہوں گے۔اس دفعہ 25 امبارکیشن پوائنٹ بنائے جائیں گے، جس میں تمام عازمین کو یہ سہولت دستیاب ہوگی کہ وہ کوئی بھی دو امبارکیشن پوائنٹ کا اپنی مرضی کے مطابق انتخاب کر سکتا ہے۔
اب سے تمام عازمین کی صحت کے لیے صرف سرکاری مراکز پر ہی چیک اپ کرانا ہوگا ،کیونکہ پرائیویٹ اسپتال کی رپورٹ قابل اعتماد نہیں ہوتی تھی، اس کے علاوہ حاجیوں کو پیسہ بھی خرچ کرنا پڑتا تھا جسے اب مفت کرنا ہوگا۔اس کے علاوہ ایک نئی پہل بھی کی گئی ہے، اس بار تمام ریاستوں سے حج کمیٹی کے ایک افسر بھی حج پر روانہ ہوگا تاکہ وہ ان عازمین کا خیال رکھ سکے جو ان کی ریاست سے وہاں پہنچے ہیں۔
مزید پڑھیں:Hajj Policies 2023 حج سے متعلق نوٹیفکیشن جاری نہیں کیے جانے پر گجرات کے عازمین حج مایوس
Hajj 2023 نئی حج پالیسی کا اعلان جلد، سفر حج سستا ہوا
حکومت نے حج پالیسی 2023 میں اس بار کافی تبدیلیاں کی ہیں،ان تبدیلیوں میں سے ایک تبدیلی یہ ہے کہ تمام عازمین حج مفت میں درخواست دیں سکیں گے اس سے قبل تمام عازمین کو درخواست کے لیے 400 روپے ادا کرنے ہوتے تھے ۔
رواں برس عازمین حج کو تقریبا پچاس ہزار روپے رقم ادا کرنے ہوں گے، اس کے لیے حج کمیٹی آف انڈیا کو بیگ اٹیچی چھتری اور چادر کے پیسے جمع نہیں کرانے ہوں گے، اس کے علاوہ جن عازمین کو سعودی عرب میں ریال ملتے تھے اسے بھی اب حج کمیٹی کو ادا نہیں کرنا ہوگا بلکہ اب حاجی خود اپنا پیسہ لے جا سکتے ہیں۔ اس کےعلاوہ درخواست فارم کی فیس بھی حاجیوں سے وصول نہیں کی جائے گی۔
اس کے علاوہ بزرگوں، معذوروں اور خواتین کو بغیر کسی قرعہ اندازی کے ترجیح دی جائے گی، اس کے علاوہ 45 برس سے زیادہ عمر کی کوئی بھی خاتون اب تنہا حج کے لئے درخواست دے سکتی ہیں۔ جبکہ کہ اس سے قبل حکومت نے بغیر محرم کے چار خواتین کے ساتھ جانے کا قانون بنایا تھا۔رواں برس حج کوٹا 175000 ہے جس میں سے 80 فیصد عازمین حج کمیٹی کے ذریعے جائیں گے ،جبکہ 20 فیصد نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے سفر حج کے لیے روانہ ہوں گے۔اس دفعہ 25 امبارکیشن پوائنٹ بنائے جائیں گے، جس میں تمام عازمین کو یہ سہولت دستیاب ہوگی کہ وہ کوئی بھی دو امبارکیشن پوائنٹ کا اپنی مرضی کے مطابق انتخاب کر سکتا ہے۔
اب سے تمام عازمین کی صحت کے لیے صرف سرکاری مراکز پر ہی چیک اپ کرانا ہوگا ،کیونکہ پرائیویٹ اسپتال کی رپورٹ قابل اعتماد نہیں ہوتی تھی، اس کے علاوہ حاجیوں کو پیسہ بھی خرچ کرنا پڑتا تھا جسے اب مفت کرنا ہوگا۔اس کے علاوہ ایک نئی پہل بھی کی گئی ہے، اس بار تمام ریاستوں سے حج کمیٹی کے ایک افسر بھی حج پر روانہ ہوگا تاکہ وہ ان عازمین کا خیال رکھ سکے جو ان کی ریاست سے وہاں پہنچے ہیں۔
مزید پڑھیں:Hajj Policies 2023 حج سے متعلق نوٹیفکیشن جاری نہیں کیے جانے پر گجرات کے عازمین حج مایوس