ڈاکٹر نشنک نے این سی ای آر ٹی اور وزارت تعلیم کے اسکولی تعلیم اور محکمہ خواندگی کی جانب سے منعقد آرٹ فیسٹیول 2020 کے اختتام پر جمعرات کو کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں تعلیم کے ذریعہ سے آرٹ اور ثقافت کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے اور آرٹ فیسٹیول 2020 میں تعلیم کے ذریعہ سے آرٹ اور ثقافت کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے اور آرٹ فیسٹیول 2020 میں قومی تعلیمی پالیسی کے مشوروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر تعلیم نے کہا، ’’ہماری نئی تعلیمی پالیسی ہر طالب علم میں موروثی تخلیقی صلاحیتوں کی ترقی پر زور دیتی ہے۔ یہ پالیسی اس اصول پر مبنی ہے کہ تعلیم کسی فرد میں منطقی اور 'مسئلے کو حل کرنے' کی علمی اور بنیادی صلاحیتوں کو فروغ دیتی ہے۔ ایک ہی وقت میں، اخلاقی، معاشرتی اور ثقافتی اور جذباتی اقدار بھی انسانی زندگی میں ترقی پاتی ہیں۔‘‘
اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ اس 'کلا اتسو' میں شامل 'مقامی / روایتی کھیلوں کے کھلونے' ایک ایسی صنف ہے جو ہندوستان کی خود انحصار ہندوستان مہم کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ اس میں ، بچے نہ صرف اپنے مقامی / روایتی کھیل کھلونے بنانے کے عمل کو عملی جامہ پہنائیں گے ، بلکہ مستقبل میں اس موقع پر انہیں بطور کاروبار اس موڈ کا انتخاب کرنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ میلہ وزیر اعظم کے وژن "ووکل فار لوکل" "ٹو ریچ گلوبل" کی بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ اس سے انہیں ان نوعوں میں تجارتی مواقع کی کھوج کے ذریعے مقامی / روایتی کھیل کھلونے بنانے کے ذریعے کاروبار کا ذریعہ بننے کا موقع ملتا ہے۔ "ووکل فار لوکل" مقامی / روایتی کھیل کھلونے کو عالمی شناخت بنانے کے لئے بھی تحریک دیتا ہے۔
اس قسم کے آرٹ فیسٹیول کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ تہوار روایتی علم کی مشق اور اس میں نظریاتی تجربات کو شامل کرنے کو تسلیم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ، ’’اس سے جدت کے امکانات کو حقیقت کی گہرائی تک پہنچانے کا کافی موقع مل جاتا ہے۔ 'درشیہ کلا ' اور 'روایتی کھیل کھلونے کا طریقہ' طلبا کو اپنے روایتی اور نظریاتی علم کو عملی شکل دینے کا عہد کرتے ہیں۔ اس تہوار سے وابستہ ہر بچہ ہمارے ثقافتی ورثہ کو معاشرے کے ہر کونے تک لے جانے کے لئے کام کرے گا۔‘‘