کڑکڑڈوما عدالت میں آج طاہر حسین کے تین مقدمات کی ضمانت عرضیوں پر سماعت ہوگی۔وہیں ان تینوں ضمانت عرضیوں پر طاہر حسین کے وکیل منن اور ادیت بالی نے اپنی دلائل مکمل کرلی ہیں۔دہلی پولیس کی جانب سے ایڈوکیٹ منوج چودھری کے دلائل ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔اس سے قبل کی سماعت کے دوران ، دہلی پولیس نے کہا تھا کہ وکیل منوج چودھری چاند باغ پلیا کے قریب ہونے والے تشدد کے تمام معاملوں کی وکالت کریں گے۔وہیں ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو آج کی سماعت کریں گے۔
طاہر حسین کے خلاف تینوں معاملے دیالپور پولیس اسٹیشن میں درج
دہلی فسادات کو لے کر طاہر حسین کے خلاف کئی معاملے درج کیے گئے ہیں۔آج عدالت جن ایف آئی آر کے معاملے کی ضمانت عرضیوں پر سماعت کرے گی، وہ تینوں معاملے دیالپور پولیس اسٹیشن کے ہیں۔ایک معاملہ دیال پور تھانے میں درج ایف آئی آر نمبر 120 کا ہے۔ایف آئی آر میں طاہر حسین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 148، 149، 427، 436 اور 120 بی کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
دوسری ایف آئی آر بھی دیالپور تھانے مین درج کی گئی ہے، جس کا ایف آئی آر نمبر 117 ہے۔اس میں تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 148 148، 149، 427، 436 اور 120 بی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔تیسرا معاملہ بھی دیالپور تھانے کا ہی ہے۔اس ایف آئی آر میں بھی طاہر حسین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 148، 149، 427، 436 اور 120 بی کے علاوہ عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے والے ایکٹ کی دفعہ 3 اور 4 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
چارج شیٹ میں طاہر حسین کو ماسٹر مائنڈ بتایا گیا
21 اگست کو کڑکڑڈوما عدالت نے طاہر حسین کے خلاف درج ایک ایف آئی آر میں داخل کی گئی چارج شیٹ کو نوٹس میں لیا۔چارج شیٹ میں طاہر حسین سمیت 15 افراد پر الزام عائد کیا گیا ہے۔اس چارج شیٹ میں طاہر حسین کو دہلی فسادات کا ماسٹر مائنڈ بھی بتایا گیا ہے۔تقریبا ایک ہزار صفحات پر مشتمل اس چارج شیٹ میں 15 افراد کو ملزم بنایا گیا ہے۔ کرائم برانچ نے اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ تشدد کے وقت ملزم طاہر حسین اپنی چھت پر تھا۔ طاہر حسین پر تشدد کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ طاہر حسین نے تشدد کروانے کے لئے ایک کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ کیے تھے۔
منی لانڈرنگ کا معاملہ بھی درج کیا گیا
ای ڈی نے طاہر حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ بھی درج کیا ہے۔ طاہر حسین پر دھوکہ دہی ، جعلسازی اور مجرمانہ سازش کا الزام ہے۔ ای ڈی نے متعدد مقامات پر چھاپے ماری کی، جس میں متعدد دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات برآمد کیے گئے ہیں۔ طاہر حسین کے پاس سے واٹس ایپ چیٹ، جعلی بل برآمد کیے گئے ہیں ۔ ای ڈی نے کہا ہے کہ طاہر حسین نے مجرمانہ سازش کا منصوبہ بناتے ہوئے متعدد کمپنیوں کے کھاتوں سے پیسے ٹرانسفر کیے ہیں اور انہیں پیسوں سے اس جرم کو انجام دیا گیا ۔