حیدرآباد: کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے نہرو میموریل میوزیم اور لائبریری کا نام تبدیل کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ "نہرو جی کی پہچان ان کے کرم سے ہے، ان کے نام سے نہیں ( نہرو اپنے کام کے لیے جانے جاتے ہیں نہ کہ صرف ان کا نام سے)"۔ نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری کو باضابطہ طور پر پرائم منسٹرز میوزیم اینڈ لائبریری سوسائٹی کا نام دیا گیا ہے۔ میوزیم کے ایک سینئر عہدیدار نے اعلان کیا کہ یہ تبدیلی 14 اگست سے لاگو ہوگی۔ پرائم منسٹرز میوزیم اور لائبریری سوسائٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے وائس چیئرمین اے سوریا پرکاش نے یہ اعلان ایکس ( سابق ٹویٹر) پر کیا۔
-
नेहरू जी की पहचान उनके कर्म हैं, उनका नाम नहीं।
— Congress (@INCIndia) August 17, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
: नेहरू मेमोरियल का नाम बदले जाने पर @RahulGandhi जी pic.twitter.com/cjw8LL7mGO
">नेहरू जी की पहचान उनके कर्म हैं, उनका नाम नहीं।
— Congress (@INCIndia) August 17, 2023
: नेहरू मेमोरियल का नाम बदले जाने पर @RahulGandhi जी pic.twitter.com/cjw8LL7mGOनेहरू जी की पहचान उनके कर्म हैं, उनका नाम नहीं।
— Congress (@INCIndia) August 17, 2023
: नेहरू मेमोरियल का नाम बदले जाने पर @RahulGandhi जी pic.twitter.com/cjw8LL7mGO
قبل ازیں جون کے وسط میں نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری سوسائٹی کے ایک خصوصی اجلاس میں نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری کا نام تبدیل کرنے پر کانگریس کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ ذرائع کے مطابق قرارداد میں نام کی تبدیلی کو نافذ کرنے کے لیے کچھ انتظامی عمل کو پورا کرنے کی ضرورت تھی۔ نئے نام پر حتمی مہر چند روز قبل آئی تھی۔ منظوری ملنے کے بعد نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری حکام نے تبدیلی کو لاگو کرنے کے لیے 14 اگست 2023 کا انتخاب کیا تھا۔
مزید پڑھیں: نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری کا نام بدلنے پر کانگریس برہم
قبل ازیں جون میں نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری سوسائٹی کی خصوصی اجلاس کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کی تھی، جو اس سوسائٹی کے نائب صدر ہیں، وزارت ثقافت کے مطابق راجناتھ سنگھ نے "نام میں تبدیلی کی تجویز کا خیر مقدم کیا"۔وزارت نے کہا کہ کیونکہ یہ ادارہ اپنی نئی شکل میں جواہر لعل نہرو سے لے کر نریندر مودی تک تمام وزرائے اعظم کے تعاون اور ان کو درپیش مختلف چیلنجز کے بارے میں ان کے ردعمل کو ظاہر کرتا ہے۔