ETV Bharat / state

شاہین باغ: مذاکرات کاروں نے سپریم کورٹ کو رپورٹ سونپی

سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مذاکرات کاروں نے آج مہر بند لفافے میں اپنی رپورٹ پیش کی۔

مذاکرات کاروں نے سپریم کورٹ کو رپورٹ سونپی
مذاکرات کاروں نے سپریم کورٹ کو رپورٹ سونپی
author img

By

Published : Feb 24, 2020, 9:35 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 11:09 AM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں جاری تحریک کو چیلینج کرنے والی درخواستوں کے بارے میں اس معاملے میں ثالثی کرنے والے مذاکرات کاروں نے پیر کو ایک مہر بند لفافے میں سپریم کورٹ کو رپورٹ سونپی ہے۔

سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مذاکرات کاروں نے آج مہر بند لفافے میں اپنی رپورٹ پیش کی
سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مذاکرات کاروں نے آج مہر بند لفافے میں اپنی رپورٹ پیش کی

جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی میں بینچ نے سماعت میں کہا کہ 'ہم اس رپورٹ کا تفصیل سے مطالعہ کریں گے اور اس معاملے کی سماعت بدھ کے روز کریں گے'۔

واضح رہے کہ شاہین باغ مظاہرے کو چیلنج کرنے کے لیے دو درخواستیں داخل کی گئیں ہیں، جہاں مظاہرین مرکز کے سی اے اے نافذ کرنے کی مخالفت کرر ہے ہیں، تاہم جنوبی دہلی میں مظاہرین نے گذشتہ دو ماہ سے سڑک بلاک رکھی ہیں۔

وجاہت حبیب اللہ نے کل سپریم کورٹ میں دائر اپنے حلف نامہ میں کہا کہ 'شاہین باغ مظاہرہ پرامن طور سے جاری ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے لگائے گئے بیریکیڈ کی وجہ سے عوام کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے'۔

وجاہت حبیب اللہ سپریم کورٹ کے ذریعے تشکیل دی گئی، تین رکنی مذاکرات کاروں کی کمیٹی کے رکن ہیں اور اس کمیٹی کو شاہین باغ مظاہرین سے بات چیت کرنے اور کوئی حل نکالنے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'پولیس نے غیر ضروری طور پر بیریکیڈ لگا کر روڈ کو بند کیا ہے، جو پریشانی کا سبب بن رہا ہے، جبکہ اسکولی بسیں اور ایمبولنس کو پولیس چیکنگ کے بعد راستہ دیا جارہا ہے۔

وجاہت حبیب اللہ نے اپنے حلف نامہ میں لکھا تھا کہ 'حکومت کو شاہین باغ مظاہرین سے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر پر بات کرنی چاہیے، تا کہ اس مسئلے کا حل جلد از جلد نکل سکے۔

واضح رہے کہ وجاہت حبیب اللہ سابق آئی اے ایس افسر اور سابق چیف انفارمیشن کمشنر ہیں، جبکہ وہ قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔

خیال رہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج کو ختم کروانے کے لیے سپریم کورٹ نے تین رکنی مذاکرات کاروں کی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس میں وجاہت حبیب اللہ بھی شامل ہیں۔

قومی دارالحکومت دہلی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں جاری تحریک کو چیلینج کرنے والی درخواستوں کے بارے میں اس معاملے میں ثالثی کرنے والے مذاکرات کاروں نے پیر کو ایک مہر بند لفافے میں سپریم کورٹ کو رپورٹ سونپی ہے۔

سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مذاکرات کاروں نے آج مہر بند لفافے میں اپنی رپورٹ پیش کی
سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مذاکرات کاروں نے آج مہر بند لفافے میں اپنی رپورٹ پیش کی

جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی میں بینچ نے سماعت میں کہا کہ 'ہم اس رپورٹ کا تفصیل سے مطالعہ کریں گے اور اس معاملے کی سماعت بدھ کے روز کریں گے'۔

واضح رہے کہ شاہین باغ مظاہرے کو چیلنج کرنے کے لیے دو درخواستیں داخل کی گئیں ہیں، جہاں مظاہرین مرکز کے سی اے اے نافذ کرنے کی مخالفت کرر ہے ہیں، تاہم جنوبی دہلی میں مظاہرین نے گذشتہ دو ماہ سے سڑک بلاک رکھی ہیں۔

وجاہت حبیب اللہ نے کل سپریم کورٹ میں دائر اپنے حلف نامہ میں کہا کہ 'شاہین باغ مظاہرہ پرامن طور سے جاری ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے لگائے گئے بیریکیڈ کی وجہ سے عوام کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے'۔

وجاہت حبیب اللہ سپریم کورٹ کے ذریعے تشکیل دی گئی، تین رکنی مذاکرات کاروں کی کمیٹی کے رکن ہیں اور اس کمیٹی کو شاہین باغ مظاہرین سے بات چیت کرنے اور کوئی حل نکالنے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'پولیس نے غیر ضروری طور پر بیریکیڈ لگا کر روڈ کو بند کیا ہے، جو پریشانی کا سبب بن رہا ہے، جبکہ اسکولی بسیں اور ایمبولنس کو پولیس چیکنگ کے بعد راستہ دیا جارہا ہے۔

وجاہت حبیب اللہ نے اپنے حلف نامہ میں لکھا تھا کہ 'حکومت کو شاہین باغ مظاہرین سے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر پر بات کرنی چاہیے، تا کہ اس مسئلے کا حل جلد از جلد نکل سکے۔

واضح رہے کہ وجاہت حبیب اللہ سابق آئی اے ایس افسر اور سابق چیف انفارمیشن کمشنر ہیں، جبکہ وہ قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔

خیال رہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج کو ختم کروانے کے لیے سپریم کورٹ نے تین رکنی مذاکرات کاروں کی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس میں وجاہت حبیب اللہ بھی شامل ہیں۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 11:09 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.