بی جے کی حکمرانی والی شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن نے "غیر قانونی قبضہ ہٹانے کا ایکشن پروگرام" طے کیا ہے، جس کے تحت جہانگیر پوری کے علاقے میں بدھ اور جمعرات (20-21 اپریل) کو غیر قانونی تعمیرات ہٹائی جائیں گی۔جہانگیرپوری وہی علاقہ ہے جہاں فریقین کے درمیان مذہبی جلوس کے دوران گذشتہ ہفتہ تشدد ہوا تھا۔این ڈی ایم سی نے مہم کے دوران "امن و امان کو برقرار" کے لیے دہلی پولیس سے 400 اہلکاروں کو بھی طلب کیا ہے۔NDMC to Launch two-Day Anti-Encroachment Drive in Jahangirpuri
شمال مغربی ڈپٹی کمشنر آف پولیس کو لکھے ایک خط میں این ڈی ایم سی نے کہاکہ "خصوصی مشترکہ تجاوزات ہٹانے کا ایکشن پروگرام جس میں پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ، لوکل باڈی، پولیس اور ورکس/مینٹیننس ڈپارٹمنٹ، محکمہ صحت، محکمہ صفائی، نارتھ ڈی ایم سی کے ویٹرنری ڈپارٹمنٹ اور انفورسمنٹ سیل کو جہانگیری پوری علاقے میں مقرر کیا جانا ہے۔
"اس لیے آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ تجاوزات ہٹانے کی کارروائی کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کم از کم 400 پولیس اہلکار بشمول لیڈی پولیس/ آؤٹر فورس فراہم کریں۔16 اپریل کو دہلی کے جہانگیر پوری میں ایک مذہبی جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا جس میں آٹھ پولیس اہلکار اور ایک عام شہری سمیت نو افراد زخمی ہوئے تھے۔
اس واقعے کے سلسلے میں اب تک کل 23 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور دو نابالغوں کو بھی حراست میں لیا کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق دہلی کے جہانگیر پوری میں ہوئے تشدد میں ملوث پانچ ملزمان کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
دریں اثناء اس واقعے کے بعد، دہلی پولیس نظر رکھنے کے لیے ڈرون سے پورے علاقے کی نگرانی کر رہی ہے۔