قومی اردو کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کونسل کے تخلیقی ادب پینل کی آن لائن میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں سینکڑوں زبانیں بولی جاتی ہیں اور ہر زبان کا اپنا ادب ہے جس میں عمدہ شاعری اور بہترین کہانیاں لکھی جاتی ہیں، چونکہ اردو زبان اس ملک کی ہی نہیں بلکہ دنیا کی ایک نمایاں زبان ہے۔ اس لیے ہماری خواہش ہے کہ اس زبان میں ہندوستان کی تمام زبانوں بالخصوص علاقائی و قبائلی زبانوں کی عمدہ کہانیوں، افسانوں اور شاعری کو اردو میں منتقل کیا جائے تاکہ اردو زبان میں اس تہذیبی و لسانی رنگارنگی کی بخوبی نمائندگی ہو جو ہمارے ملک کی خصوصیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ زندہ زبانیں وہ ہوتی ہیں جو معاصر زبانوں کے ادبی و تخلیقی تغیرات سے نہ صرف آگاہ رہتی ہیں بلکہ انھیں اپناتی بھی ہیں،اسی نقطۂ نظر سے کونسل نے یہ طے کیا ہے کہ کونسل نہ صرف ہندوستان کی مختلف زبانوں بلکہ دنیابھر کی اہم زبانوں کے افسانوں، کہانیوں اور شاعری وغیرہ کا ترجمہ شائع کرے گی۔
اس میٹنگ میں ترجمہ و تخلیق کے مختلف پروجیکٹس کا جائزہ لیا گیااور اتفاق رائے سے انھیں جلد از جلد پایۂ تکمیل تک پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس میٹنگ میں کونسل کے ڈائریکٹر اور پینل کے معزز ممبران کی جانب سے ہندوستان کی علاقائی وقبائلی زبانوں کی بہترین تخلیقات کے ترجمے پر خاص زور دیا گیا اور یہ طے کیا گیا کہ کونسل کی جانب سے ڈوگری، بھوجپوری، کشمیری، بنگالی، کنڑ اور دیگر زبانوں کی نمائندہ کہانیاں، افسانے اور شاعری شائع کی جائے گی۔
کونسل کے ڈائریکٹر نے تمام ممبران سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں کونسل کو مشورے دیں اور میٹنگ کے علاوہ ذاتی طورپر بھی اپنی تجاویز پیش کریں کہ بچوں اور بڑوں کے لیے کس قسم کی کتابیں شائع کی جانی چاہئیں اور کس زبان کے ادب کا ترجمہ کیا جانا چاہیے۔اس موقعے پر پینل کے ممبران نے آن لائن میٹنگ کے تجربے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کونسل کا شکریہ ادا کیا۔
میٹنگ میں پینل کے چیئر مین نورالحسنین،شموئل احمد، مہرافروز، بلراج بخشی، وحشی سعید،سلمی صنم،شبیر احمد، ملک زادہ جاوید،ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی (اسسٹنٹ ڈائریکٹر، اکیڈمک)، ڈاکٹر اجمل سعید (اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر)،ڈاکٹر فیروز عالم (اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر)، آبگینہ عارف (ٹیکنکل اسسٹنٹ) اورنایاب حسن موجود تھے۔